موسمِ بہارمیں ادبی محفلوں کی بہاریں،جموں یونیورسٹی کے شعبہ اُردومیں سرگرمیوں نے رفتار پکڑی

0
0

اُردواورہندی کی نامورادیبہ وشاعرہ سُدھاجین انجم کی تین کتابوں کی رسم رونمائی اورشامِ غزل یادگارتقریب
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ایک طرف موسم بہارکی آمدآمدہے، جموں وکشمیرمیں ہرسوپھول کھل رہے ہیں، دوسری جانب کوروناکی سختیوں سے راحت پاتے ہوئے زندگی نے پھر سے اپنی رفتار پکڑناشروع کردی ہے اور ہر شعبے کی مصروفیات پھر سے ’آن لائن ‘کی بند کوٹھڑیوں سے نکل کر’آف لائن‘ اپنی بہاریں بکھیرناشروع ہوگئی ہیں، اُردوزبان کے فروغ کیلئے سرگرم اِداروں ،اشخاص وتنظیموں نے اپنی سرگرمیوں کوایک نئی رفتار دی ہے اور موسم بہارکی آمدکیساتھ ساتھ مسلسل ادبی محفلوں کاسلسلہ کسی بہارسے کم نظرنہیں آرہاہے، اس ضمن میں بھلا جموں یونیورسٹی کا شعبہ اُردوکیسے پیچھے رہ سکتاہے، یہ شعبہ ادبی رونقیں ومحفلیں تسلسل سے جاری وساری رکھنے کیلئے اپنی الگ ہی پہچان رکھتاہے اوران محفلوں کورونق بخشنے کیلئے نہ صرف قومی سطح کی ادبی شخصیات بلکہ بیرونی ممالک سے بھی نامور ادیب ،شعراونقاد تشریف فرماہوتے ہی رہتے ہیں۔ مارچ ماہ کی آخری ادبی محفل شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے زیراہتمام اُردواورہندی کی نامورادیبہ وشاعرہ سُدھاجین انجم کی تین کتابوں کی رسم رونمائی اورشامِ غزل کیساتھ ختم ہوئیں۔جس کی صدارت جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے پروفیسرندیم احمد نے کی۔اس موقعہ پرنامورمحقق وادیب وسابق صدرشعبہ اُردوکشمیریونیورسٹی پروفیسرقدوس جاوید مہمان خصوصی تھے جبکہ معروف صحافی سہیل کاظمی مہمان ذی وقارتھے۔اس دوران ایوان صدارت میں صدرشعبہ اُردوپروفیسرمحمدریاض احمدبھی شامل تھے۔اس موقعہ پرمعززشخصیات کے ہاتھوں سُدھاجین کی تین کتب بعنوان ’’شاعری،دیوانگی اورزندگی ‘‘(اُردوشاعری)، ’’تیسری آنکھ‘‘ (اُردوشاعری)اور’’فن اورشخصیت ‘‘(ہندی )کااجراء کیاگیا۔اپنے خطاب میںپروفیسرقدوس جاوید نے شاعرہ ومصنفہ سدھاجین انجم ؔکواُردواورہندی زبان میںاہم کتابیں تصنیف کرنے پرمبارکبادپیش کی۔انہوں نے کہاکہ ان شعری مجموعوں کاسرسری جائزہ لینے سے ظاہرہوتاہے کہ سدھاجین انجم نے اپنی شاعری میں زندگی کی حقائق کوسمیٹنے کی شاندارکوششیں کی ہیں۔ انہوں نے شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کوملک کامتحرک ترین شعبہ قراردیتے ہوئے صدرشعبہ اُردوپروفیسرمحمدریاض کی انتظامی صلاحیتوں وکاوشوں کوبھی سراہا۔اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسرندیم احمدنے سدھاجین انجم ؔ کے شعری مجموعوں کی خصوصیات کواُجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ اُردواورہندی زبانوں کی ترقی میں شاعری کے رول پربھی خیالات کااظہارکیا۔انہوں نے سدھاجین انجم کی تخلیقی صلاحیتوں کوسراہا اوراُمیدظاہرکی کہ وہ مستقبل میں بھی شاعری کے ذریعے سماج کوبہترسمت دینے کیلئے کام کرتی رہیں گی۔اپنے خطاب میں نامورصحافی سہیل کاظمی نے مصنفہ سدھاجین انجم کومبارکبادپیش کی ۔انہوں نے کہاکہ خواتین شاعرات نے بھی شاعری کوترقی دینے میں اپنانمایاں رول نبھایاہے۔انہوں نے کہاکہ سدھاجین انجم کی شاعری بہت ہی عمدہ اورقابل ستائش ہے۔سہیل کاظمی نے شعبہ اُردوکوپے درپے ادبی سرگرمیوں کے انعقادکیلئے بھی مبارکبادپیش کی اورہرممکن تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔قبل ازیں صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض احمدنے مہمانوں کااستقبال کرنے کے ساتھ ساتھ سدھاجین انجم کومبارکبادپیش کی ۔انہوں نے کہاکہ سدھاجین انجم کے شعری مجموعوں کوپڑھ کرنئی لکھنے والی لڑکیوں کوشاعری کی طرف راغب ہونے کیلئے تحریک ملے گی۔انہوں نے اُردوشاعری کے فروغ میں شاعرات کے رول پربھی خیالات کااظہارکیا۔بعدازاں شامِ غزل کاانعقادبھی کیاگیاجس میں سدھاجین انجم جوکہ غزل گلوکارہ بھی ہیں نے اپنی خوبصورت آوازمیں اُردوکی چندمعروف غزلیں پیش کرکے سامعین کومحظوظ کیا۔سامعین نے سدھاجین انجم کی صلاحیتوں کوسراہااوران کی طرف سے خوبصورت آوازمیں پیش کی گئی غزلوں کی خوب تعریف کی۔اس دوران نظامت کے فرائض اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرفرحت شمیم نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی عبدالرشید منہاس نے پیش کی۔اس موقعہ پر طلبائ،اسکالرس،فیکلٹی ممبران کے علاوہ معززشہریوں ،ادیبوں بشمول عرفان عارف،فوزیہ مغل، گیتو،پروبھاجین، ششی متری جین، صائمہ قاضی، طارق ابرار، ڈاکٹرجگموہن ،پیارے ہتاش، لطف الرحمن آزادودیگران بھی موجودتھے۔اُمیدہے یہ شعبہ یوں ہی ادبی محفلیں جماتااورمحبانِ اُردوکی پذیرائی کرتارہے گااُردوکے نئے ستاروں کی چمک سے وطن کو روشن کرتارہے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا