انہدامی کاروائی سیاسی یتیمی کا نتیجہ

0
0

ابھی روپ نگر متاثرین کے زخم تازہ ہی تھے گزشتہ روز محکمہ رونیو کی جانب سے غیر قانونی ڈھانچوں کو منہدم کرنے کے لئے مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدائی مہم چلائی گئی جس میں کئی کروڑوں کی جائداد نست و نابود کی گئی اور غیر یقینی صورتحال بنائی گئی۔ بنا کسی نوٹس کے ب صبح کا اجالا ہوتے ہی ٹھنڈی سنجواں اور دوسرے بیلی چرانہ کے علاقے میں اس طرح کی سلیکٹیو ڈرائیوچلائی گئی ۔ جبکہ انتظامیہ نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر قابض لوگوں سے سرکاری زمین ہٹانے کے لئے اس طرح کی کاروائی عمل میں لائی گئی اور انتظامیہ کی جانب سے یہ بھی کہا کہ لوگوں کی طرف سے غیر قانونی طور پر قابض سرکاری اراضی پر دوبارہ دعویٰ کرنے کے لیے یہ مہم طے شدہ اصولوں کے مطابق چلائی گئی اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ لوگوں کی طرف سے غیر قانونی طور پر قابض سرکاری اراضی پر دوبارہ دعویٰ کرنے کے لیے یہ مہم طے شدہ اصولوں کے مطابق چلائی گئی اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ جبکہ مظاہرین نے کئی گھنٹے بائی پاس سڑک بلاک کرکے غیر قانونی انہدامی کاروائی پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ ہماری بجلی پانی کے کرایے اچھے ۔ہمارے ووٹ اچھے صرف ہمارا یہاں رہنا اچھا نہیں ہے لوگوں نے کہا برسوں سے ہم یہاں رہ رہے ہیں ۔ جب بلڈنگیں بن رہی تھی تب سرکاریں کہاں سوئی ہوئی تھی ۔ دراصل حسب توقع مسلم علاقوں میں ا س مہم کو چلنا تھا جوکہ چلی ۔ یہ انہدامی کاروائی برقت اقتدار کی کرسیوں پر براجمان رہے سیاسی لیڈروں کی نااہلی کا نتیجہ ہیں۔ کیونکہ جب یہاں پر عوامی حکومتیں تھی اس وقت اس طرح کی عمارتوںپر کیوں عوام کی زندگیوں کی کمائی کو خرچ ہونے دیا گیا ۔ ابھی روپ نگر میں گجر بستیوں کو انصاف ملنا باقی ہے اس طرح کی کاروائی مذید ہونے لگ گئی اس کے لئے مسلم قیادت کو اور متاثرین کو سینہ سپر ہونے کی ضرورت ہے اور اس طرح کی کاروائی کے لئے ابھی مذید بھی تیار رہنا ہوگا ۔ لوگوں نے کہا پورا جموں سرکاری زمینوں پر بسا ہوا ہے کیا پورے جموں کو خالی کیا جائے گا لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ کو صرف یہی بستیاں کیوں دکھائی دیتی ہیں کیوں ایک طبقے پر کاروائی کی جارہی ہے ۔ بہر حال احتجاج کے بعد انتظامیہ کو جب آمن و قانون کی صورتحال بگڑتی نظر آنے لگی تب متاثرین کے ساتھ بات چیت کا راستہ اپنا یاگیا اور کہا گیا کہ آپ اپنے مسائل ہمارے ساتھ اٹھانے کے لئے ایک کمیٹی بنائیں بلااخر احتجاج کے بعد کاروائی کو معطل کیا گیا ۔ ان کاروائیوں پر سیاسی قیادت قوم کے ٹھکیداروں کو فوری طور پر کوئی لائحہ عمل تیار کرکے سامنے آنا ہوگا بصورت دیگر یہاں آمن و قانون کی صورتحال بھی خراب ہوسکتی ہے انتظامیہ کو بھی چاہئے کہ کسی بھی انہدامی کاروائی کے اصول و ضوابط کو علملانے کی ہدایات کو بھی ترجیح دی جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا