پشاور مسجد بم دھماکہ میںبھاری انسانی جانوں کے اتلاف پر

0
0

شیعہ فیڈریشن جموںکے زعماء کا اظہار افسوس ،ظالموں کو نہ بخشا جائے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍شیعہ فیڈریشن صوبہ جموںکے زعماء نے گذشتہ روز نماز جمعہ کے موقعہ پر پاکستان کے صوبہ پشاور کی ایک مسجد میںبم دھماکہ میںبھاری جانی نقصان کی شدید مذمت کر تے ہوئے انسانیت سوز فعل کے مرتکب درندوںکے خلاف کڑی سے کڑی کاروائی کرنے کی مانگ کی ہے ۔یہاںجاری ایک پریس بیان میںحجت الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری ،حجت الااسلام والمسلمین مولانا عابد حسین جعفری،حجت الاسلام والمسلمین سید کوثر حسین جعفری،حجت الااسلام والمسلمین سید زوار حسین جعفری امان جمعہ بٹھنڈی ،حجت الااسلام والمسلمین سید کرامت حسین جعفری ،حجت الااسلام والمسلمین سید ظہور حسین نقوی ، صدر فیڈریشن عاشق حسین خان ،مولانا مظہر حسین جعفری،مولانا انعام علی جعفری ،مولانا نذیر حسین جعفری ،مولانا اختر حسین جعفری وغیرہ نے کہا کہ خدا کے گھر میںخدا کی عبادت کرنے والے بے گناہوںکی جان لینا گناہ عظیم ہے مگر درندوںنے خدا کے گھر کی عزت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے مذموم ارادوںکی تکمیل کے لئے بے گناہوںکے خون سے اپنے ہاتھ رنگ لئے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،بیان میںکہا گیا ہے کہ خود کو مسلمان کہنے والا یا خدا کو ماننے والا اس انسانیت سوز فعل کا ارتکاب نہیںکر سکتا ہے بلکہ یہ انسانیت کے نام پر بد نما داغ ہیںجن کو کھلے عام پھانسی کی سزا دے کر مثال قائم کی جانی چاہئے ،زعماء نے کہا ہے کہ نماز کی ادائیگی کیلئے جمع اسلام کے پرستاروںکے خون سے مسجد شریف کو نہالایا گیا ،ایسا کرنے والے ہر گز مسلمان ہو نہیںسکتے ،بلکہ یہ کافروںسے بھی بد تر ہیں۔ان کی جگہ جیل ہے ،زعماء نے کہا کہ ایسا دنیا کے کسی اور ملک میںنہیںدیکھا گیا ہے ،اس لئے حکومت پاکستان کو دوسرے ممالک جن کو اسلا م کے نام پر نہ بنایا گیا تھا سے سبق لینا چاہئے ۔زعماء نے کہا کہ یہ کیسا اسلام کے نام پر بنایا گیا پاکستا ن ہے جہاںجنازوںپر ،مذہبی اجتماعات پر ،عوامی مجالس پر اور راہ چلتے بے گناہوںکو گولی یا بموںکا نشانہ بنایا جاتا ہو،کیا اسی لئے پاکستان کا وجود عمل میںلایا گیا تھا کہ وہاںپر درندگی کے مناظر کھلے عام دیکھے جا سکیں،جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے ،جس سے انسانیت تھر تھر کانپتی ہے ،ایسے درندوںکے خلاف ماضی میںکاروائی نہ کئے جانے یا یو ں کہیںکہ ایسے درندوںکی پشت پناہی کئے جانے سے ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیںجس سے بیرون ملک پاکستان کا نام بد نام ہو رہا ہے ۔زعماء نے کہا کہ کیا اسلام یہی تعلیم دیتا ہے کہ مساجد کا احترام کرنا چھوڑ دیا جائے ،پشاور مسجد میںکیا ہوا ،کیا بم دھماکہ سے ہماری پاک کتب کی بے حرمتی نہیںہوئی ،مسجد کو قتل گاہ میںتبدیل کر دیا گیا ،جس سے کلہجہ منہ کو آتا ہے ۔زعماء نے حکومت پاکستان کو ہوش کے ناخن لے کر ایسے درندوںکو بے نقاب کر کے پھانسی کی سزا دلائے جانے کی مانگ کی تاکہ مستقبل کیلئے یہ سزا عبرت کا کام کرے ۔ان زعماء نے انتباہ کیا کہ اگر آج بھی انسانیت و اسلام کی صحیح ڈھنگ سے خدمت نہ کی گئی تو پھر پاکستان کے کل کا خدا ہی حافظ ہے ۔ زعماء نے مرنے والوںکے لواحقین سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے مرحومین کو جنت الفردوس میںاعلی مقام عطا کئے جانے کی خدا سے دعا کی۔ساتھ ہی زخمیوںکی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی ۔شیعہ فیڈریشن کے زعماء نے کہا کہ فیڈریشن کے تمام زعماء سوگواروںکے غم میںبرابر کے شریک ہیں۔خدا سوگواروںکو صبر جمیل عطا کرے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا