سابق ڈی جی پی سینی کی گرفتاری پر روک لگانے کا حکم چونکا دینے والا : سپریم کورٹ

0
0

چیف جسٹس یا تو خود اس معاملے کی سماعت کریں یا اسے دو ہفتوں کے اندر نمٹانے کے لیے کسی اور بینچ کوسونپیں
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے پنجاب کے سابق ڈی جی پی سومیدھ سنگھ سینی کو ان کے خلاف تمام زیر التوا اور مستقبل کے معاملات میں گرفتاری سے تحفظ فراہم کرنے والے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے اس حکم پر جمعہ کو چونکا دینے قرار دیتے ہوئے حیرانی ظاہر کی۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے کہا کہ وہ یا تو خود اس معاملے کی سماعت کریں یا اسے دو ہفتوں کے اندر نمٹانے کے لیے کسی اور بینچ کوسونپیں۔چیف جسٹس این وی رمنا اورجسٹس اے ایس بوپنا اورجسٹس ہیما کوہلی کی بینچ نے کہا ’’ہم نے ایسا حکم کبھی نہیں دیکھا۔ یہ چونکانے والا ہے۔ ہم تینوں کو یہ غیر معمولی لگتا ہے‘‘۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حیرت کا اظہار کیا کہ ہائی کورٹ مستقبل ان معاملات پر کیسے روک لگا سکتا ہے جو درج ہی نہیں کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ اس معاملے کو اسی جج کے سامنے دوبارہ سماعت کے لیے نہ رکھا جائے جس نے حکم امتناعی جاری کیا تھا۔ملزم سابق پولیس افسر سینی کی پیروی کررہے سینئروکیل مکل روہتگی نے کہا کہ انہیں (سینی) پھنسایا گیا ہے۔ وہ نصف درجن سے زائد معاملات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہیں قتل کی کوشش کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ مسٹر رستوگی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کے مؤکل کو ریاست کی بدنیتی پر مبنی کوششوں کی وجہ سے راحت دی ہے۔بینچ نے مسٹررستوگی کے اعتراض سے تقریباً اتفاق کرتے ہوئے کہا’’ چاہئے جو بھی ہو، ایسا کوئی حکم نہیں ہو سکتا کہ انہیں مستقبل کے معاملات میں بھی کیا گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل ڈی ایس پٹوالیا نے بینچ کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو ملزم سینی کی گرفتاری سے بچنے کے حکم میں 20 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا