عصر حاضر میں اتحاد واتفاق کی اہمیت۔

0
0

 

ازقلم : سلفی محمد اسحاق کٹوچ رام بن۔

(سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیں
آج انسان کو محبت کی ضرورت ہے بہت ۔)

 

 

اللہ رب العزت کابے حد احسان ہے جس ذات مقدسہ نے ہمیں ان عظیم نعمتوں سے نوازا ہے۔اللہ رب العزت نے آپسی اختلاف و انتشار اور فخر و غرور کو مشرکوں کا شیوہ قرار دیتے ہو ۓ فرمایا (اور ان مشرکوں میں سے نہ ہوجانا جنہوں نے اپنادین الگ کر لیا اور گرہوں میں بٹ گۓ ۔(سورہ روم ۳۱) جب انسان اتحاد و اتفاق کو طاق نسیان میں رکھ کر گروہوں اور ٹولیوں میں بٹ جاتا ہے ۔نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے اہل ایمان کے درمیان اتحادو اتفاق کو باقی رکھنے کے لۓ متعدد فرامین وارد ہوۓ ہیں ۔نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مؤمنو ں کی مثال ایک دوسرے سے رحم کرنے ،ایک دوسرے سے محبت کرنے اور ایک دوسرے کی خیر خواہی کرنے میں ایک جسم کی مانند ہے جب ان میں سے کو ئ عضو بیمار ہوتا ہے تو پورا جسم اس کے لۓ درد اور بخار کے ساتھ رات جگائ کرتا ہے۔اور ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا ایک مؤمن دوسرے مؤمن کے لۓ عمارت کی مانند ہےجس کا بعض بعض سے تقویت حاصل کرتا ہے۔آج پوری دنیا کے مسلمانوں کی حالت زار اس بات کا تقاضہ کر رہی ہے کہ تمام مسلمان خصوصًا وارثین انبیاء اتحاد واتفاق اور اجتماعیت کی دعوت دینے اور اس کے فضائل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ عملی پروگرام اور لایحہ عمل بھی بنا ئیں ۔آج امت اسلامیہ کا ایک عظیم المیہ یہ ہے کہ وہ ایک اللہ ایک رسول اور ایک قرآن کے حامل ہونے کے باوجود افتراق و انتشار کے شکار ہیں ۔شاعر نے کیا خوب کھا ۔چاہتے ہو اگر زمانے میں وقار دائمی ۔سب سے پہلے اتحاد باہمی پیدا کرو ۔اللہ رب العزت ہم سب کو آپسی اتحاد واتفاق کو برکرار رکھنے کی توفیق عطا فر مائیں ۔آمین

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا