لازوال ڈیسک
نگروٹہ//جگٹی کے مقام پر رنگ روڈ کے تعمیری کام میںمقامی بے روزگار نوجوانوں کونظر انداز کرنے اور بیرون ریاست کے نوجوانو ں کو روزگار میں ترجیح دینے کے سلسلہ میں نگروٹہ تحصیل کی جگٹی پنچائت میں آج گرامین وکاس کی صدرنامور سماجی کارکن محترمہ نسیم اخترکی صدارت میںمقامی نوجوانوںنے زبردست مظاہرہ کیا ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ نسیم اختر نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کی دیکھ ریکھ میں گائتری کمپنی کی طرف سے جگٹی پنچائت میں بڑے پیمانے پر متذکرہ بالا روڈ کی تعمیر کاکام گزشتہ ایک سال سے شروع کیا گیا ہے اور مقامی بے روز گار نوجوان گزشتہ ایک سال سے مندرجہ بالا کمپنی سے روزگار کی مانگ کرتے آرہے ہیں لیکن گائتری کمپنی اس نسبت میں ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے اورٹال مٹول کے چلتے اُلٹا مقامی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے بیرون ریاست کے نوجوان کو روز گارفراہم کرنے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگٹی پنچائت میں اس وقت انڈین انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی ،انڈین انسٹی چیوٹ آف منیجمنٹ و رنگ روڈ کے سروے کے وقت انتظامیہ نے ملکیتی زمینوںچراگاہوںاور اڑاکوں کی حصولیابی کے وقت مقامی لوگوںسے کئے اپنے وعدوں کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے جس سے مقامی لوگوں کے حقوق سلب ہورہے ہیں۔اس موقع پر نسیم اختر نے الزام لگایا کہ قابل ذکر پروجیکٹوں میں چل رہے تعمیری کاموں میں پرائیویٹ کمپنیاںبیرون ریاست کے نوجوانوں کو روز گارفراہم کرکے مقامی بے روز گار نوجوانوں کو خصوصی طور پر نظر انداز کرنے میں مشغول ہے جوکہ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔اخبارات کے نام جاری اپنے بیان میں محترمہ نسیم اختر نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے خصوصی طورریاستی حکومت سے پرزور الفاظ میں مانگ کی ہے کہ جگٹی پنچائت میں چل رہے تمام تعمیری پروجیکٹوں میں کے تعمیری کام میں70 فیصدی مقامی نوجوانوں کو فوری طور روزگار فراہم کیا جائے بصورت دیگر مقامی لوگ اس ضمن میں مقامی پروجیکٹوں کا گھیراﺅ کرنے سے گریز نہیں کریں گے اورسڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔