انقلاب اسلامی ایران ، قرآن ،اسلام اور امت کی آواز ہے۔۔ مولانا کلب رشےد صاحب قبلہ

0
0

انقلاب اسلامی ایران کی 40 ویں سالگرہ کے پر مسرت موقع پر مولانا کلب رشےد صاحب قبلہ کی مبارک باد
ےو اےن اےن
نئی دہلی ´// () انقلاب اسلامی ایران کی 40 ویں سالگرہ کے پر مسرت موقع پر مولانا کلب رشےد صاحب قبلہ نے رہبر انسانےت مقام معظم حضرت آےت سےد علی خامنہ ای اور تمام اہل اےران کو مبارکباد پےش کی۔انہوں نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران ، اسلام کی قوت اور اتحاد و وحدت کا پیغام ہے۔ انقلاب اسلامی، شیعہ یا ایران کا نہیں، یہ اسلام کے تمام مذاہب اور معارف الٰہی کا انقلاب ہے۔ مکتب اہل بیت کے علمی مرکز قم کے مدرسہ فیضیہ سے اٹھنے والا انقلاب ، قرآن ،اسلام اور امت کی آواز ہے۔جوپوری دنیا تک پہنچ چکی ہے۔ ایران ، فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی آزادی کی بھر پور حمایت کرتا ہے، جہاںکی اکثریت آبادی اہل سنت ہے۔ انقلاب اسلامی ، امت کے درمیان وحد ت کی تاکید اور تکفیری رویوں کے خاتمے پر زوردیتا ہے۔ بےسوں مجتہدین کے فتاویٰ موجود ہیں کہ دوسرے مذاہب اسلامی کی توہین جائز نہیں ہے۔اس سے اسلام دشمنوں کو شکست ہورہی ہے، جو مسلمانوں میں فرقے کی بنیاد پر اختلاف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انقلاب اسلامی دنیا کی تمام ملتوں اور ممالک کو وحدت کی دعوت دیتا ہے۔اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے امرےکہ کی جانب سے تمام تر دباﺅ کے باجود ےورپی ممالک اےران سے متوسط تعلقات کو قائم کرنے کی سعی کرتے رہے ہےں ۔
مولانا کلب رشےد صاحب نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایسے دور میں رونما ہوا، جب مغربی مفکرین دعوے کرتے تھے کہ اسلام کے پاس معاشرتی اور سیاسی مسائل کا حل موجود نہیں۔ فرزند اسلام امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ 11۔ فروری 1979ءکوانقلاب برپا کرکے ثابت کردیا کہ صرف اسلام اور قرآن ہی عالمی مسائل حل کرسکتا ہے۔
مولانا نے کہا شیعہ سنی اتحاد امت محمدی کے لئے بہتر ہے اور یہی انقلاب اسلامی کاپیغام بھی ہے۔جو کہ سیاسی اور اقتصادی کی بجائے فکری،علمی اور معرفتی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ انقلاب عموماً اس ملک کے سیاسی حالات کو بدلتا ہے مگر انقلاب اسلامی ایران ،ا سلام کی ایسی قوت ہے جس کے پاس عالمی مشکلات کا حل موجود ہے کہ اسلام اور امت مسلمہ پر اعتماد کیا جاسکتا ہے۔ انقلاب اسلامی کو 40 سال گذر گئے اس کے خلاف سازشیں کی گئیں۔ عراق کے ساتھ 8 سالہ جنگ مسلط کی گئی ، 17ہزار علما شہید کئے گئے اور اب تک عالمی اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے۔ مگر انقلاب اسلامی نہ صرف موجود ہے بلکہ ایران ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔ جہاں 20ہزار زیادہ مدارس میں ایک لاکھ سے زیادہ شیعہ سنی طلبا و طالبات علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔ انقلاب اسلامی کے بعد ایران میںہونے والی ترقی نے پوری دنیا کو حیران کردیا ہے۔ جس نے امریکہ اور اس کے حواریوں کو للکارا بھی ہے اور اپنی اقتصادی حالت کو بھی مستحکم کیا ہے۔
مولانا نے کہا مےں اپنے تمام ہندوستان کے اےران دوستوں کی جانب سے انقلاب اسلامی ایران کی 40 ویں سالگرہ کے پر مسرت موقع پرجوانا ن اےران جنہوں نے کھےل کے مےدان سے لےکر سائنس کے مےدان تک دےن سے لےکر دنےا تک ، محراب سے لےکر ممبر تک ہر محاذپر شےعہ کل اسلامی رواےات کا پرچم بلند کےا اور رہبر انسانےت مقام معظم حضرت آےت سےد علی خامنہ ای اور تمام اہل اےران کو مبارکباد پےش کرتا ہوں۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا