حکومتی فوائد آدھار کارڈ کے بغیر بھی غریبوں کے لئے دستیاب ہوں گے :مرکز
یواین آئی
نئی دہلی؍؍مرکز نے آدھار کارڈ کے بغیر غریبوں کو عوامی نظام تقسیم کے تحت اناج نہ دیئے جانے کی شکایات پر سخت رخ اختیار کرتے ہوئے تمام ریاستوں کو خط لکھ کر اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہا ہے کہ آدھار کارڈ بغیر غریبوں کو غذائی اشیا سمیت تمام سرکاری فوائد بھی حاصل ہوں۔ذرائع نے یہاں بتایا کہ اطلاعاتی تیکنالوجی مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے اس ضمن میں میڈیا رپورٹس کا نوٹس میں لیتے ہوئے وزارت کے حکام سے بات کی ہے اور اس کے بعد وزارت نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو خط لکھ کر ہدایات دی ہیں کہ اگر کسی غریب کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے ، یہاں تک کہ اگر عوامی تقسیم کے نظام کے اناج سمیت تمام حکومتی فوائد کی دستیابی یقینی بنائیں ۔ جھارکھنڈ میں ایک 10 سالہ لڑکی بھوک سے موت کے واقعہ روشنی میں آیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق آدھار کارڈ نہ ہونے کی وجہ اس کے خاندان کو سرکاری راشن کی دکان سے اناج نہ دیئے جانے کی وجہ سے یہ واقعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد آدھار کارڈ کی لازمی ضرورت پر بحث شروع ہو چکی ہے ۔ آدھار کارڈ کو لے کر ایک شکایت یہ بھی آئی ہے کہ بڑھاپے کی وجہ سے لوگوں کے انگلیوں کے نشانات بدل جاتے ہیں جس کی وجہ سے متعدد مقامات پر بزرگ شہریوں کو پنشن، راشن وغیرہ فوائد سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے سرکاری فوائد کی تقسیم کے دوران ایک اضافی رجسٹر رکھنے اور بزرگ شہریوں کے آدھار نمبر درج کرکے ان کے انگوٹھے کا نشان لگوا کر تمام سہولیات دینے کی ہدایات جاری کر دیئے ہیں۔ آدھار کارڈ کے ڈیٹا بالخصوص بایومیٹرکس کی حفاظت کے مسائل پر ذرائع نے صاف کیا کہ قومی سلامتی کو خطرے یا دہشت گردی کے معاملے میں ہی بایومیٹرکس کو سیکورٹی حکام کے ساتھ اشتراک کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ خفیہ بیورو (آئی بی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے کچھ فوجداری مقدمات کی تحقیقات کے لیے مخصوص شناختی نمبر اتھارٹی سے بایومیٹرکس اشتراک کی درخواست کی تھی لیکن اس درخواست کو سختی سے مسترد کر دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آدھارسے متعلق ایکٹ میں بینکوں کی تفصیلات کا اشتراک کرنے پر بینک حکام پر مجرمانہ کارروائی کرنے کی تجویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ لوگوں کو اس کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔