کہاوحید پرہ کا بیان پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب مخالف ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مختلف غیر سرکاری تنظیموں نے ورچوئل موڈ میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں انٹرنیشنل گجر مہاسبھا، آل انڈیا پسماندہ طبقات یونین اور جے کے آر سی ای اے کے اراکین نے شرکت کی ۔اس موقع پر شرکاء نے پی ڈی پی ایم ایل اے وحید پرہ کے بیان پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے ریزرویشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ ایم ایل اے وحید پرہ کا بیان پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب مخالف ہے اور یہاں تک کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے کے خلاف ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Waheed_Para
میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ وحید پرہ ملک دشمن عناصر کی زبان بول رہے ہیں جنہیں آئین ہند پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
اس موقع پر آئی جی ایم کے وائس چیئرمین چوہدری رشید اعظم انقلابی، آل انڈیا بیکورڈ کلاسز یونین کے چیئرمین محمد لطیف قریشی اور شام لال بسن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ریزرویشن ہندوستان کے آئین کے مطابق نافذ ہے اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے مختلف فیصلوں نے بھی اسے برقرار رکھا ہے۔انہوںنے کہا کہ وحید پرہ کو ہندوستان کے آئین پر کوئی بھروسہ نہیں ہے اور وہ جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند عناصر کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دیتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں ریزرویشن پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے کہ پی ڈی پی پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کے حق میں ہے یا ریزرویشن کے خلاف جو کہ آئین ہند کے مطابق ہے۔ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے تمام لوگوں نے مطالبہ کیا کہ پی ڈی پی کو ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر وحید پرہ کو پارٹی سے نکال دینا چاہیے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ پسماندہ طبقات اور پسماندہ طبقات کے لوگ اور دور دراز علاقوں کے رہائشی وحید پرہ کے بیان کے خلاف احتجاج شروع کریں گے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ ریزرویشن پالیسی تاریخی عدم مساوات کو دور کرنے اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ پرہ اس پالیسی کو اداروں کے معیار اور اہلیت پر سمجھوتہ کرنے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حقیقت میں، تحفظات پسماندہ طبقوں کو ریاست کی ترقی میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
انہوںنے اس سلسلے میں مزیدکہا کہ ہم ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں پی ڈی پی کا بائیکاٹ کریں اور پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر ووٹ دیں، اگر پارٹی سربراہ محترمہ محبوبہ مفتی اس کی مذمت نہیں کر رہی ہیں اور جموں و کشمیر میں ریزرویشن پالیسی پر اپنا موقف واضح نہیں کر رہی ہیں تو آئندہ انتخابات میں اس کا جواب دیا جائے گا۔