’’فرنٹ سے پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے‘‘

0
52

ایل اے سی پر چار سال سے زائد عرصے سے جاری تعطل کے بعد محاذ پر کشیدگی میں نرمی کا جشن آج

یواین آئی

نئی دہلی؍؍مشرقی لداخ کے علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر فرنٹ سے ہندوستانی اور چینی فوجی دستوں کو پیچھے ہٹانے کا عمل مکمل ہو گیا ہے ۔فوج کے ذرائع نے آج یہاں یہ اطلاع دی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے فوجی افسران دیوالی کے موقع پر ایل اے سی پر چار سال سے زائد عرصے سے جاری تعطل کے بعد محاذ پر کشیدگی میں نرمی کا جشن منانے کے لیے ایک دوسرے سے مٹھائی کا تبادلہ کریں گے۔

https://www.mea.gov.in/

ذرائع نے بتایا ’’فرنٹ سے پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ مقامی کمانڈروں کی سطح پر مذاکرات کا عمل

جاری رہے گا۔ کل دونوں طرف سے مٹھائی کا تبادلہ ہوگا۔ ‘‘2020 میں لداخ سیکٹر کی وادی گلوان میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان خونریز تصادم کے بعد سرحد پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، تاہم دونوں اطراف کے درمیان کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے سفارتی اور فوجی سطح پر بات چیت جاری تھی۔ دونوں فریقوں نے حال ہی میں ہندوستان-چین سرحد پر اگلے مورچوں سے فوجیوں کو ہٹانے پر اتفاق کیا تھا، جس کے تحت انخلا کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔
دونوں اطراف کے فوجی جلد ہی ایل اے سی پر پہلے کی طرح گشت شروع کر دیں گے۔ بریگیڈیئر اور اس سے نیچے کی رینک کے مقامی کمانڈر گشت کے طریقہ کار پر بات چیت کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ 15 جون 2020 کو چینی فوجیوں نے وادی گلوان میں ہندوستانی گشتی دستے پر حملہ کیا تھا اور اس کے بعد جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ چینی فوج کے اہلکاروں کو بھی جانی نقصان پہنچا تاہم ان کی تعداد سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی گئی۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا