شیوسینا نے جموں و کشمیر کے تشخص کی حفاظت کا عہد کیا

0
63

کہاپڑوسی ملک پاکستان نے جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کو کبھی پسند نہیں کیا

لازوال ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کے 77 سال مکمل ہونے کا سفر مایوسیوں سے بھرا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر پی او کے کا ایک حصہ اب بھی پاکستان کے کنٹرول میں ہے اور لداخ (اکسائی چن) کا ایک حصہ چین کے کنٹرول میں ہے۔ وہیںاس کے ساتھ ساتھ مرکز اور جموں و کشمیر کے حکمرانوں نے بھی جموں و کشمیر کے عوام اور وسائل کا بے دریغ استحصال کیا ہے۔ وہیںآج جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کے دن کے موقع پر ساہنی نے پارٹی کے ریاستی مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انضمام کے 77 سال کی تاریخ مایوسیوں سے بھری ہوئی ہے۔ ملک کا تاج کہلائے جانے والے جموں و کشمیر کا حکمرانوں نے زبردست استحصال کیا ہے۔

https://shivsenacentraloffice.com/

وہیں دوسری طرف پڑوسی ملک پاکستان نے جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کو کبھی پسند نہیں کیا۔ گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے ریاست کے عوام دہشت گردی کا شکار ہیں۔ تقریباً اتنے ہی سالوں سے کشمیری تارکین وطن اپنے ہی ملک اور ریاست میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔ دوسری جانب اگست 2019 میں ملک کے اس تاج کو دو حصوں میں تقسیم کرکے اس کی ریاستی حیثیت چھین لی گئی۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد جموں و کشمیر میں تقریباً 10 سال بعد جمہوری عمل بحال ہوا ہے۔ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ میں ترامیم نے عوام کی منتخب حکومت کے دائرہ اختیار کو کم کر دیا ہے اور نامزد لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ اختیار میں اضافہ کر دیا ہے۔
وہیں کیڈر کو جموں و کشمیر سے چھین لیا گیا، پولیس فورس کو مرکزی وزارت داخلہ کے تحت لایا گیا۔ ہماری ثقافتی شناخت کے ساتھ ساتھ کاروباری اور تعلیمی اداروں میں باہر کے لوگوں کی شرکت روز بروز بڑھ رہی ہے۔ سڑک اور ریل راستوں کی ترقی کے نام پر شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کو آدھا ختم کر دیا گیا۔ ساہنی نے لوگوں سے اپنے ساتھ شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شیوسینکوں نے جموں کشمیر کی ثقافت کے ساتھ ساتھ اس کی شناخت کو بچانے اور لوگوں کے حقوق کو بحال کرنے کا عہد کیا ہے۔

https://lazawal.com/?page_id

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا