برطانوی وزیراعظم کی ’چیف آف اسٹاف‘ نے استعفیٰ دے دیا

0
39

لازوال ویب ڈیسک

لندن، // برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر کی چیف آف اسٹاف سُو گرے اندرونی اختلافات کی خبریں سامنے آنے

کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں۔

https://www.business-standard.com/world-news/british-pm-starmer-s-chief-of-staff-resigns-over-reports-about-salary-124100600487_1.html
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سُو گرے نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں مجھ پر یہ واضح ہوا کہ میری عہدے سے متعلق کئی طرح کی خبریں تبدیلی کیلئے حکومت کے اہم کاموں میں ڈسٹریکشن کا سبب بن رہی ہیں، اس لیے میں استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سُو گرے پر حکمران جماعت کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے کئیر اسٹارمر حکومت کو درپیش چیلنجز اور اپنی تنخواہ سے متعلق خبریں میڈیا کو لیک کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا تھا۔ جس پر انہوں نے یہ اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کیا۔
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے سُو گرے کی خدمات 2023 میں اس وقت حاصل کیں تھیں جب وہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھتے تھے، تاہم اس وقت بھی ان کی تقرری کو متنازعہ قرار دیا گیا تھا کیونکہ وہ بورس جانسن کی حکومت کی جانب سے 2022 میں ڈاؤننگ اسٹریٹ کی پارٹیوں سے متعلق ایک تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرچکی تھیں۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ بطور چیف آف اسٹاف اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد سُو گرے کو پرائم منسٹر آفس کی جانب سے خطے میں اسٹارمر کے خصوصی نمائندہ کی ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی، انہیں مارگن مک سوئینی کی جگہ پر وزیراعظم کا چیف ایڈوائزر مقررکیا جاسکتا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کئیر اسٹارمر کی جانب سے اپنی کابینہ میں دیگر تبدیلیاں بھی کی جاسکتی ہیں، اس کے علاوہ سابق سینئر برطانوی صحافی جیمس لیئنز کی سربراہی میں نئی اسٹریٹجک کمیونیکیشن ٹیم کی تشکیل کاعمل بھی جاری ہے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا