ہندوستان اگلا چپ مینوفیکچرنگ ہب بنے گا: اشونی ویشنو

0
39

کہامرکزی حکومت نے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کی پانچ تجاویز کو منظوری دے دی ہے

لازوال ڈیسک

بنگلورو؍؍الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ ہندوستان دنیا کے لئے اگلا سیمی کنڈکٹر مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ ملک میں اس شعبے میں بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔وزیر ویشناو نے نیویارک میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اعلی ٹیک سی ای اوز کے درمیان حال ہی میں ہونے والی گول میز کا حوالہ دیا اور کہا کہ بحث میں تین اعلیٰ عہدیداروں نے کہا تھا کہ انہوں نے پچھلے 35 سے 40 سالوں میں کسی بھی ملک میں اس طرح کا جوش و خروش نہیں دیکھا۔

https://x.com/AshwiniVaishnaw
مرکزی حکومت نے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کی پانچ تجاویز کو منظوری دے دی ہے، جس کی کل مشترکہ سرمایہ کاری 1.52 لاکھ کروڑ روپے کے قریب ہے۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مائیکرون ٹکنالوجی 2025 کے اوائل تک ہندوستان میں بنے ہوئے پہلے چپس کو متعارف کرائے گی۔ سی جی پاور سیمی کنڈکٹر سہولت کا تعمیراتی کام جاری ہے اور آسام میں ٹاٹا کی اے ٹی ایم پی سہولت میں تعمیراتی کام بہت اچھے طریقے سے چل رہا ہے۔قبل ازیں، وزیر نے کہا کہ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر صنعت کی ترقی سے پی ایم مودی کے وژن کو مزید تقویت ملے گی۔ سیمی کنڈکٹر ایک بنیادی صنعت ہے۔
صنعت میں تیار کردہ چپس طبی آلات، موبائل فون، لیپ ٹاپ، کار، ٹرک، ٹرین، ٹیلی ویژن اور عملی طور پر ہر ڈیوائس میں استعمال ہوتے ہیں۔اب تک جتنے بھی اقدامات کیے گئے ہیں، چاہے وہ ڈیجیٹل انڈیا مشن ہو یا ٹیلی کام مشن، ٹیکنالوجی کو عام شہریوں کے ہاتھ میں لایا ہے۔رپورٹس کے مطابق، بھارت کی سیمی کنڈکٹر سے متعلقہ مارکیٹ 2026 میں 64 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی، جو کہ 2019 میں تقریباً تین گنا زیادہ ہو جائے گی۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، ‘سیمیکون انڈیا’ اقدام فرنٹ اینڈ فیبریکیشن یونٹس، سینسر، ڈسپلے مینوفیکچرنگ کے لیے مالی مدد کی اجازت دیتا ہے۔ماہرین کے مطابق، پیداواری صلاحیتوں کو بڑھا کر، ملک سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں ایک بڑا کھلاڑی بننے کے لیے تیار ہے۔ قومی اقدامات، جیسے سیمی کون انڈیا پروگرام اور انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن ، ایک اہم حصہ حاصل کرنے پر مرکوز ہیں۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا