میرے خیالات میرے اپنے نہیں، پارٹی کا موقف ہونا چاہیے:کنگنا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے تین متنازعہ زرعی قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے سے متعلق اپنے ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا اور اسے واپس لے لیا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنگنا نے 2021 میں منسوخ کیے گئے تین زرعی قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا ‘‘میں جانتی ہوں کہ یہ بیان متنازعہ ہو سکتا ہے، لیکن تینوں زرعی قوانین کو پھر سے واپس لائے جانے چاہئیں۔ کسانوں کو خود اس کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین کسانوں کے لیے فائدہ مند تھے لیکن کچھ ریاستوں میں کسان گروپوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے مرکز نے انہیں منسوخ کر دیا۔
https://inshorts.com/en/news/8ff28fb5-0c4c-4c8f-95c6-36a243e3fd2f
اپنے تبصرے پر تنازع کے بعد کنگنا رناوت نے آج و اسے واپس لے لیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کی ، جس میں انہوں نے کہا، ‘‘میڈیا کے سوالات کے جواب میں، میں نے کہا تھا کہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لایا جانا چاہئے اور کسانوں کو اس سلسلے میں وزیر اعظم سے درخواست کرنی چاہیے۔
بہت سے لوگ میری اس بات سے مایوس ہیں۔ جب یہ قوانین لائے گئے تو ہم میں سے بہت سے لوگوں نے ان کی حمایت کی تھی لیکن وزیر اعظم نے بڑی حساسیت اور ہمدردی کے ساتھ ان قوانین کو واپس لے لیا اور یہ ہم سب کارکنوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے الفاظ کا وقار برقرار رکھیں۔ اب مجھے یہ بھی ذہن میں رکھنا ہے کہ میں صرف ایک فنکار نہیں ہوں بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی کارکن بھی ہوں۔ میرے خیالات میرے اپنے نہیں، پارٹی کا موقف ہونا چاہیے۔ اگر میں نے اپنی باتوں اور سوچ سے کسی کو مایوس کیا ہے تو معذرت خواہ ہوں میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں۔‘‘