مودی نے کویت کے ولی عہد صباح، فلسطینی صدر عباس کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں

0
49

 

فارما، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکنالوجی، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعلقات پر تبادلہ خیال کیا

فلسطین کے عوام کے لیے ہندوستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا

لازوال ڈیسک

https://www.narendramodi.in/

نیویارک/نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یواین ئی اے) کے موقع پر کویت کے ولی عہد شیخ صباح خالد الحمد الصباح اور فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں ۔ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں مسٹر مودی نے کہا کہ کویت کے ولی عہد کے ساتھ ان کی بات چیت بہت نتیجہ خیز رہی اور انہوں نے فارما، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکنالوجی، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعلقات پر تبادلہ خیال کیا ۔انہوں نے کہا کہ کویت کے ولی عہد شیخ صباح خالد الحمد الصباح کے ساتھ بات چیت بہت نتیجہ خیز رہی۔ ہم نے فارما، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکنالوجی، توانائی اور دیگر شعبوں میں ہندوستان-کویت تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور کویت کے ولی عہد کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کویت کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تاریخی تعلقات اور عوام کے درمیان تعلقات کو یاد کیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک توانائی اور غذائی تحفظ کی ضروریات میں ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے دوطرفہ تعلقات کو گہرا اور متنوع بنانے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کویت میں ہندوستانی کمیونٹی کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔توقع ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات سے ہندوستان اور کویت کے باہمی تعلقات کو نئی تحریک ملے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 ستمبر کو نیویارک میں مستقبل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر، فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے غزہ میں پیدا ہونے والے انسانی بحران اور خطے میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فلسطین کے عوام کے لیے ہندوستان کی غیر متزلزل حمایت کی توثیق کی، جس میں انسانی امداد جاری ہے۔ وزیر اعظم نے اسرائیل-فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے وقتی آزمائشی اصولی موقف کو دہرایا، اور جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور بات چیت اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار امن اور استحکام فراہم کرے گا۔
یہ یاد کرتے ہوئے کہ ہندوستان فلسطین کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے، انہوں نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کے لیے ہندوستان کی مسلسل حمایت سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-فلسطین دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تعمیری بات چیت کی طرف توجہ دی، بشمول اقوام متحدہ میں فلسطین کے لیے ہندوستان کی حمایت اور تعلیم، صحت، اور دیگر صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوششوں کے میدان میں فلسطین کو جاری امداد اور حمایت۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-فلسطین باہمی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا