بی جے پی نے یہاں پر تباہی و بربادی کے سوا لوگوں کو کچھ نہیں دیا:کھرگے

0
50

 

کہاراہل گاندھی کو دی جارہی دھمکیوں کے خلاف پورے ملک میں ایجی ٹیشن شروع کی جائے گی

لازوال ڈیسک

https://inc.in/

جموں؍؍کانگریس صدر ملکا ارجن کھرگے کا کہنا ہے کہ وہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے پروپیگنڈے سے خوف زدہ نہ ہوکر راہل گاندھی کو درپیش دھمکیوں کے خلاف ایجی ٹیشن شروع کریں گے۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بھاجپا لیڈروں کی ہر زہ سرائی پر وزیر اعظم کی خاموشی معنی خیز ہے۔کھڑگے نے کہاکہ آر آر ایس لیڈران بشمول ممبران پارلیمان، ممبران اسمبلی کانگریس لیڈروں کی زبانیں کاٹنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔
ان کے مطابق ایک منصوبہ بند سازش کے تحت راہل گاندھی کے خلاف ملک بھر میں نفرت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے جیسے آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے خلاف شروع کیا گیا تھا۔ان باتوں کا اظہار کانگریس صدر نے جموں میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس لیڈران راہل گاندھی کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیںلیکن وزیر اعظم اشتعال انگیز تقاریر کو نظرانداز کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق راہل گاندھی کو بھاجپا اور آر ایس ایس کے لیڈران دہشت گرد اور ملک دشمن قرار دے رہے ہیں اور یہ کہ وزیر اعظم اس طرح کے باینات کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جو حیران کن ہے۔کانگریس صدر نے کہا :’اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ وہ کانگریس کو خوفزہ کرئے گا تو وہ خیالوں کی دنیا میں رہ رہا ہے ہم اس طرح کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ‘انہوں نے مزید بتایا کہ جو کانگریس کو دھمکیاں دے رہے ہیں وہ ملک کی آزادی کے دوران گھر وں میں بیٹھے ہوئے تھے ، کانگریس نے ملک کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا، گاندھی خاندان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ بھاجپا والے بتائیں کہ ملک کی آزادی کے دوران آپ نے کیا کیا ؟۔کھرگے نے کہاکہ مہاتما گاندھی، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے ملک کے لئے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کیں،اور آر ایس ایس ، بی جے پی لیڈران راہل گاندھی کی زبان کاٹنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
کھرگے نے کہا، ’’ہم اسے برداشت نہیں کریں گے، ہم اس کے خلاف تحریک شروع کریں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کانگریس اب بی جے پی اور آر ایس ایس کے عزائم کے بارے میں ملک کے لوگوں کو آگاہ کریں گی۔جموں وکشمیر کے انتخابات پر بات کرتے ہوئے کھرگے نے کہاکہ بی جے پی نے یہاں پر تباہی و بربادی کے سوا لوگوں کو کچھ نہیں دیا۔کانگریس صدر نے کہا کہ ’’بھاجپا کے تمام وعدے جملوں میں بدل گئے ہیں جب کہ ہم اپنے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے اپنے فیصلے پر چٹان کی طرح قائم ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتے ہی ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے گا۔
ان کے مطابق بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں پانچ لاکھ نوکریاں فراہم کرنے کاوعدہ کیا ہے جو سفید جھوٹ ہے۔کھرگے نے الزام لگایا کہ بی جے پی اپنے 10 سالہ دور حکومت میں روزگار فراہم کرنے میں ناکام رہی اور اب وہ جھوٹے وعدوں سے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو اختیارات دینے کے بارے میں کھرگے نے کہاکہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں بے روزگاری کی شرح 35فیصد ہے اور گزشتہ دس سالوں کے دوران بھی بی جے پی نے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر بی جے پی نے کوشش کی ہوتی تو ایک مہینے میں جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو نوکریوں کے دروازے کھولے جاتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔انہوں نے نوجوانوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ جب نیشنل کانفرنس کے ساتھ اس کی اتحادی حکومت اقتدار سنبھالے گی تو کانگریس ایک لاکھ ملازمتیں فراہم کرے گی۔کھرگے نے وزیر اعظم سے ریلوے اور سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر کا کریڈٹ لینے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ بی جے پی کے اپنے دور میں امن، خوشحالی اور ترقی کے دعوے سب سے بڑا جھوٹ ہے۔جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے بھاجپا کے دعووں پر بھی کانگریس صدر نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ جمو ں صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور یہ سب کے سامنے عیاں ہے۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا