بی جے پی کو جموں خطے میں شکست دینے کے لئے اتحادکرنا ضروری تھا:عمر عبداللہ

0
127

کہامیں انتخابات کو کبھی ہلکے میں نہیں لیتا،انجینئر رشید کی ضمانت کافیصلہ ووٹر نہیں بلکہ عدالت کرے گی

مختار احمد

گاندربل؍؍ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی کو جموں خاص کر پیر پنچال میں شکست دینے کے لئے کولیشن کرنا لازمی تھا ۔عمر گاندربل میں پارٹی ورکروں کی ایک میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔اطلاعات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نائیب صدر عمر عبد اللہ کو گاندربل حلقے سے پارٹی امیدوار اعلان کرنے کے بعد جمعرات کو عمر عبد اللہ نے گاندربل میں قائم نیشنل کانفرنس ہیڈکوٹر پر پارٹی ورکروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس دوران انہوں نے حلقے میں اسمبلی انتخابات کے حوالے بات چیت کی اور ورکروں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو مزید مضبوط کرنے کے لئے پارٹی منشور کو گھر گھر پہنچائیں ۔

https://jknc.co.in/
بعد میں ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے عمر عبد اللہ نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی انتخابات کو ہلکے میں نہیں لیا۔عمر عبد اللہ نے کہا کہ جو لڑائی وہ لڑنے جارہے ہیں اس میں اسمبلی کا ایک اہم رول ہے عمر نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ جولوگ ایک طرف کہتے ہیں کہ وہ اس اسمبلی کو نہیں مانتے ہیں وہیں دوسری طرف اپنے رشتہ داروں اور بچوں میں انتخابات میں کھڑے کرتے ہیں ۔عمر نے کہا کہ وہ یہ مانتے ہیں کہ آج کی اسمبلی میں اتنی طاقت نہیں ہے جتنی ہونی چاہے ۔تاہم وہ اسی اسمبلی کے ذریعے اس کو مزید مضبوط کر سکتے ہیں۔
عمر نے کہا کہ اگرچہ کشمیر میں کسی پارٹی کے ساتھ مفاہمت کرنا ضروری نہیں تھا تاہم بی جے پی کو کم سے کم سیٹیں حاصل کرنے کے لئے جموں پیر پنچال میں دوسری پارٹی کے ساتھ مفاہمت کرنا ضروری تھا۔انجینئر رشید کی ضمانت کے بارے میں پوچھے گئے ایک جواب میں عمر نے بتایا کہ ضمانت کا فیصلہ ووٹر نہیں بلکہ کورٹ کرتا ہے عمر نے کہا کہ جس طرح کورٹ نے فاروق عبد اللہ کے خلاف ای ڈی کے الزامات رد کرکے فاروق عبد اللہ کو بری کردیا ۔ٹھیک اسی طرح کورٹ انجینئر رشید کے خلاف این آئے اے کے الزامات بھی مسترد کرکے انجینئر رشید کو آزاد کیا جائے گا ۔عمر نے کہا کہ کورٹ نے ،4 تاریخ تک اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور انہیں امید ہے کہ انجینئر رشید کو ضمانت ملے گی۔عمر کو جب اس بار گاندربل میں انتخابات میں کانٹے کی ٹکر ہونے کے بارے میں بتایا عمر نے بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی انتخابات کو ہلکے میں نہیں لیا ہے ،خاص کر بارہمولہ میں پارلیمنٹ انتخابات میں شکست کھانے کے بعد وہ مزید محطاط ہوئے ۔عمر نے گاندربل کے ووٹوں سے اپیل کی کہ جس طرح انہوں نے 2008 میں جس طرح ان پر بھروسہ کیا تھا اسی طرح اس بار بھی ان پر بھروسہ کر کے ان کو خدمت کرنے کا موقعہ دیں۔

https://lazawal.com/?cat=20

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا