میدان جنگ میں کوئی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا:مودی

0
80
WARSAW, AUG 22 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi and the Prime Minister of Poland Donald Tusk at the Joint Press Statements in Warsaw, Poland on Thursday. UNI PHOTO-134U

کہایوکرین اور مغربی ایشیا میں تنازعات گہری تشویش کا باعث ہیں
لازوال ڈیسک

وارسا؍؍؍ یوکرین اور مغربی ایشیا میں جاری تنازعات گہری تشویش کا باعث ہیں اور ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ میدان جنگ میں کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ کسی بھی بحران میں معصوم جانوں کا ضیاع پوری انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونالڈ ٹسک کے ساتھ ایک پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان امن اور استحکام کی جلد بحالی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی حمایت کرتا ہے اور اپنے دوست ممالک کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین اور مغربی ایشیا میں جاری تنازعات ہم سب کے لیے گہری تشویش کا باعث ہیں۔ ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ میدان جنگ میں کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا۔ کسی بھی بحران میں معصوم جانوں کا ضیاع پوری انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ ہم امن اور استحکام کی جلد بحالی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی حمایت کرتے ہیں، اس کے لیے ہندوستان اپنے دوست ممالک کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم اپنے دو ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں بدھ کو پولینڈ پہنچے تھے۔ وہ پولینڈ سے یوکرین جائیں گے۔ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع تقریباً ڈھائی سال سے جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پولینڈ جنوری 2025 میں یورپی یونین کی صدارت سنبھالے گا۔ "مجھے یقین ہے کہ آپ کی حمایت سے ہندوستان اور یورپی یونین کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔” انہوں نے کہا کہ پولینڈ میں انڈولوجی اور سنسکرت کی بہت پرانی اور بھرپور روایت ہے اور ہندوستانی تہذیب اور زبانوں میں گہری دلچسپی سے مضبوط باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دفاع کے شعبے میں قریبی تعاون دونوں ممالک کے درمیان گہرے باہمی اعتماد کی علامت ہے۔ "اس شعبے میں باہمی تعاون کو ترجیح دی جائے گی۔ جدت اور ٹیلنٹ ہمارے دونوں ممالک کی نوجوان طاقت کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان ہنرمند افرادی قوت کی فلاح و بہبود اور نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے سماجی تحفظ کے معاہدے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا