’ایسے تو اکثریتی آبادی اقلیت میں ہوجائے گی‘

0
241

تبدیلی مذہب پر الہ آباد ہائی کورٹ کا تبصرہ
یواین آئی

پریاگ راج؍؍الہ آباد ہائی کورٹ نے تبدیل مذہب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسی عمل کو انجام دینے کی اجازت دی گئی تو اس ملک کی اکثریتی آبادی ایک دن اقلیت میں ہوجائے گی تبدیل مذہب کے ملزم کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے کہا’ بھارت کے آئین کا آرٹیکل 25 مذہب کی آزادی کے تحت مذہب کے تبلیغ کی اجازت دیتا ہے لیکن یہ ایک مذہب سے دوسرا مذہب تبدیل کرنے یعنی تبدیلی مذہب کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ درج ایف آئی آر کے مطابق رام کلی پرجاپتی نے کیلاش نامی شخص پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس کے بھائی رام پھل کو کلیانا تقریب میں شامل ہونے کے بہانے ہمیر پور سے دہلی لے گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق گاؤں کے دیگر کئی لوگوں کو سماجی تقریب میں لے جایا گیا اور انہیں عیسائی مذہب میں تبدیل کردیا گیا۔
بنچ نے کہا’ہندوستان کے آئین کا آرٹیکل 25 ضمیر کی آزادی ،آزادانہ پیشے، عمل او مذہب کی ر تبلیغ کی آزادی کی بات کہی گئی ہے۔ اس حصے کے دیگر تجاویزات کے تحت سبھی افراد یکساں طور سے آزادی کا حقدار ہیں۔بنچ کا کہنا ہے کہ’پرچار’ لفظ کا مطلب مشتہر کرنا ہے لیکن اس کا مطلب کسی شخص کو اس کے مذہب سے دوسرے مذہب میں تبدیل کرنا نہیں ہے۔بنچ نے کہا’ اگر اس عمل کی اجازت دی گئی تو اس ملک کی اکثریتی آباد ایک دن اقلیت میں بدل جائے گی۔ایسے مذہبی اجتماع کو فورا روکا جانا چاہئے جہاں تبدیلی مذہب ہورہا ہے اور ہندوستان کے شہریوں کامذہب تبدیل ہورہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا