رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند شاخ جمو ں و کشمیرکی مجلس عاملہ کا اجلاس

0
912

لازوال ڈیسک
جموں؍؍جنوری 2024ء کو دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ جہاں پر جموں و کشمیر رابطہ مدارس اسلامیہ کا صدر دفتر بھی ہے میں جموں کشمیر رابطہ مدارس کی مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس کی صدارت رابطہ مدارس کے صدر صاحب نے فرمائی، ریاست کے تمام اضلاع سے مجلس عاملہ اور مجلس تعلیمی کے ایک سو سے زائد ارکان نیز ضلعی صدور نے اس اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کے طے شدہ اہم امور میں امتحانات کی تاریخوں اور انتظامات پر غور و خوض ہوا۔ سالانہ امتحانات کے لئے یکم؍ شعبان المعظم۱۴۴۵ھ یعنی 13؍ فروری 2024ء منگل سے ۲۰؍ شعبان المعظم۱۴۴۵ھ یعنی 3؍ مارچ 2024ء کی تاریخیں متعین کی گئیں۔یہ بھی طے پایا کہ عربی شعبہ کے مشترکہ امتحانات ۵؍ شعبان المعظم۱۴۴۵ھ یعنی 17 ؍فروری2024ء سنیچر سے۹؍ شعبان المعظم ۱۴۴۵ھ یعنی21فروری2024ء بدھ تک منعقد ہونگے۔ امتحان کے تمام انتظامات کو احسن طریقے سے انجام دینے کے لئے ایک ذیلی اور ضمنی امتحانی بورڈ بھی تشکیل دیا گیا۔ جو امتحانات کے انعقاد، نگرانی اور نتائج کی تیاری وغیرہ کے لئے اقدامات کرے گا۔واضح رہے کہ رابطہ مدارس جموں و کشمیر دارالعلوم دیوبند سے مربوط تقریبا چار سو مدارس کا ایک دینی تعلیمی بورڈ ہے۔ جو عرصہ زائد از بیس سال سے جموں و کشمیر میں سرگرم عمل ہے۔ اس بورڈ میں جموں و کشمیر کے سبھی 20اضلاع کے مدارس شامل ہیں۔یہ بورڈ حکومت کے متعلقہ شعبوں میں رجسٹرڈ بھی ہے۔ اور ہر سال کے نتائج کی رپورٹیں مرکزی دفتر دارالعلوم دیوبند بھیجی جاتی ہیں۔ سالانہ عمومی اجلاس مدارس میں ہر سال سالانہ حسابات کا گوشوارہ بھی پیش کیا جاتا ہے۔ اور یہ بورڈ وقفہ وقفہ سے مدارس کے معائنہ کے لئے ٹیمیں بھی بھیجتا رہتا ہے۔ نیز حسابات اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے تدریب یعنی ٹریننگ کو رس بھی منعقد کراتا ہے جس میں ماہرین کو مدعو کیا جاتا ہے۔اس بورڈ کے مقاصد میں قرآن پاک اور علوم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کی اشاعت کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اکابر اولیائے کرام خصوصاً سید السادات حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ کے لگائے ہوئے اسلام کے پودے کی آبیاری اور ترقی ہے۔ اللہ تعالیٰ کامیابی عطا فرمائے۔اس بات کی وضاحت کی گئی کہ قادیانیت اور مرزائیت کی طرح گوہر شاہی فتنہ بھی گمراہی ہے، اس لئے امت مسلمہ کو اس فتنہ سے دور رہنے کی تلقین کی گئی۔ اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا