صحافیوں کو ٹکنالوجی کا ذمہ دارانہ استعمال کرنے کا ڈاکٹر اسلم پرویز کا مشورہ

0
297

مانو میں سوشل میڈیا کے تربیتی ورکشاپ کا افتتاح۔ ستیش جیکب، پنکج یچوری کی بھی مخاطبت
ےو اےن اےن
حیدرآبا//جب روایتی میڈیا غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے ایسے میں سوشل میڈیا فرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے میں ہر اول دستہ کا رول ادا کرسکتا ہے اور یہ ذمہ داری ہر فرد ادا کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج شعبہ¿ ترسیل عامہ و صحافت کے سہ روزہ ورکشاپ ”مستقبل کی صحافت میں سوشل میڈیا ذرائع کا استعمال“ کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے طلبائے صحافت پر زور دیا کہ وہ انہیں دستیاب ٹیکنالوجی کا پوری ذمہ داری سے استعمال کریں اور احتیاط کا دامن ہمیشہ تھامے رکھیں اور خاص کر سوشل میڈیا کو نفرت کا جواب محبت سے دینے کا وسیلہ بنالیں۔ ممتاز صحافی جناب پنکج پچوری، بانی ایڈیٹر ان چیف، گو نیوز، نئی دہلی نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ صحافت کا جواب صرف ذمہ داری کے ساتھ ہی دیا جاسکتا ہے اور صحافیوں کو ان کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کروائی جانی چاہیے۔ جناب پنکج یچوری اس سہ روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں بطور مہمانِ اعزازی اظہار خیال کرر ہے تھے۔ ایک اور مہمان اعزازی سینئر براڈکاسٹر صحافی جناب ستیش جیکب تھے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ حالیہ دنوں میں میڈیا نے معیار میں زبردست انحطاط آیا ہے۔ سوشل میڈیا کو بڑی ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ستیش جیکب نے کہا کہ میڈیا کو ہمیشہ سچ کی ترجمانی کرنی ہوگی۔ قبل ازیں سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے ورکشاپ کے کنوینر صدر و ڈین شعبہ¿ ترسیل عامہ و صحافت پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ وہ شہر حیدرآباد میں گذشتہ 18 برسوں سے مقیم ہیں۔ یہاں کے لوگوں کے خلوص سے وہ بے حد متاثر ہیں اور اسے فراموش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد طلبائے صحافت کو آنے والے چیالنجس کا سامنا کرنے کے لیے تیار کروایا جائے۔ پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ شعبہ¿ ترسیل عامہ و صحافت اب ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے اور اس ضمن میں اولیائے طلبہ شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کا بھی ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے تاکہ ان کے مشوروں کو بھی شعبہ کی ترقی کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ آج کے افتتاحی پروگرام میں شہر حیدرآباد کے بزرگ اردو صحافی جناب سید وقار الدین، ایڈیٹر ان چیف روزنامہ رہنمائے دکن کو بطور خاص تہنیت پیش کی گئی۔ ان کے غیاب میں ڈاکٹر میر اکبر علی خان، اسوسی ایٹ ایڈیٹر رہنمائے دکن نے ان کا مومنٹو قبول کیا اور ان کا پیام پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے رہنمائے دکن کا تاریخی حوالوں سے ذکر کیا۔ جناب سید وقار الدین کے بیرونی دوروں اور انڈو – عرب لیگ کی سرگرمیوں کے متعلق بھی معلومات فراہم کیں۔ اس موقع پر شہ نشین پر محترمہ سادھیکا تیواری، ملینیل میڈیا پروفیشنل، نئی دہلی بھی موجود تھیں۔ افتتاحی تقریب میں بی اے اور ایم اے ایم سی جے کے طلبہ کی تیار کردہ نیوز اسٹوریزبھی دکھائی گئیں جنہیں کافی پسند کیا گیا۔ ابتداءمیں جناب سید وقار الدین پر بھی مختصر ڈاکیومنٹری دکھائی گئی۔ ڈاکٹر میر اکبر علی خان نے سلطان العلوم ایجوکیشنل سوسائٹی کے رکن کی حیثیت سے جناب ظفر جاوید، نائب صدر نشین و اعزازی سکریٹری سوسائٹی کا مومنٹو بھی حاصل کیا۔ پروفیسر محمد فریاد، شعبہ ایم سی جے نے افتتاحی پروگرام کی کارروائی چلائی۔ پروگرام کا آغاز نوشاد علی کی قرا¿ت کلام پاک سے ہوا۔ جناب طاہر قریشی، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ¿ ترسیل عامہ و صحافت نے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کے آخر میں ورکشاپ کے اسپانسرس کو مومنٹوز بھی پیش کیے گئے۔ فریڈم پریس کے سوشیل میڈیا ٹی وی چینل کا افتتاح جناب ستیش جیکب کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایڈیٹر جناب عبداللہ خان بھی موجوج تھے۔ جناب فاضل حسین پرویز، ایڈیٹر گواہ، جناب سید خالد شہباز، سی ای او میڈیا پلس، جناب جمیل احمد، فریڈم پریس و اور دوسروں نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔ افتتاحی اجلاس کے بعد ایم سی جے کے سمینار ہال میں اولیائے طلبہ اور شعبہ کے اساتذہ کا اولین اجلاس منعقد کیا گیا۔ سابق طلبہ اور موجودہ طالب علموں کے والدین و سرپرستوں نے شرکت کی۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا