امریکہ نے غیر قانونی طور پر مقیم ہندوستانیوں کو باہر نکالا

0
66

یواین آئی

نئی دہلی؍؍امریکہ میں محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی (ڈی ایچ ایس) نے غیر قانونی طور پر مقیم ہندوستانی شہریوں کو حراست میں لیا ہے اور انہیں ملک بدری کے عمل میں اس ہفتے وطن واپس بھیج دیا ہے۔ڈی ایچ ایس نے ایک پریس ریلیز میں یہ اطلاع دی ہے۔ تاہم محکمہ نے بے دخل کیے گئے ہندوستانیوں کی تعداد اور دیگر تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔

https://www.dhs.gov/
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ محکمہ نے یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ذریعے 22 اکتوبر کو امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہندوستانی شہریوں کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان بھیج دیا۔ بیان کے مطابق اس ہفتے کی پرواز حکومت ہند اور دیگر بین الاقوامی ساجھیداروں کے ساتھ غیر قانونی نقل مکانی کو کم کرنے اور روکنے اور انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کے لیے ہمارے مسلسل تعاون کی پیروی کرتی ہے۔ ڈی ایچ ایس امریکی امیگریشن قوانین کو نافذ کرتا ہے اور غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتا ہے۔
جون 2024 میں بارڈر سیکیورٹی کے صدارتی اعلان اور اس کے ساتھ عبوری حتمی اصول نافذ ہونے کے بعد سے جنوب مغربی سرحد پر داخلی مقامات پر غیر قانونی امیگریشن کے معاملات میں 55 فیصد کمی آئی ہے۔ اس سال جون سے ڈی ایچ ایس نے 160,000 سے زیادہ افراد کو ہٹایا یا واپس کیا ہے اور ہندوستان سمیت 145 سے زیادہ ممالک کے لیے 495 سے زیادہ بین الاقوامی وطن واپسی کی پروازیں چلائی گئی ہیں۔
بیان کے مطابق امریکہ میں رہائش کے لیے ضروری قانونی بنیادوں کے بغیر مقیم ہندوستانی شہریوں کو تیزی سے ہٹایا جا رہا ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ غیر قانونی نقل مکانی کو کم کرنے، محفوظ، قانونی اور منظم راستوں کے استعمال کو فروغ دینے اور کمزور لوگوں کی اسمگلنگ اور استحصال کرنے والے بین الاقوامی مجرمانہ نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا مجاز ہے۔
ڈی ایچ ایس نے گزشتہ سال کے دوران کولمبیا، ایکواڈور، پیرو، مصر، موریطانیہ، سینیگال، ازبکستان، چین اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک سے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے 2010 کے بعد کسی بھی سال کے مقابلے میں سال 2024 میں زیادہ لوگوں کو ملک سے نکالا یا واپس کیا اور اس کے ساتھ ہی کہا ہے کہ یہ کارروائی جاری رہے گی۔

https://lazawal.com/?page_id

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا