کانگریس ریاست کا درجہ ملنے کے بعد ہی عمر حکومت میں شامل ہوگی

0
52

لازوال ویب ڈیسک

نئی دہلی، // نیشنل کانفرنس (این سی) کے ساتھ قبل از انتخابات اتحاد کے باوجود جموں و کشمیر میں نئی ​​حکومت میں شامل نہ ہونے کے کانگریس کے فیصلے پر قیاس آرائیوں کے درمیان پارٹی کے اعلیٰ ذرائع نے کہاکہ ’’ہم۔ جموں و کشمیر میں نئی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔ ہم نے کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے وعدے کے ساتھ الیکشن لڑا تھا اور اس سے پہلے ہم نے حکومت میں شامل ہونا مناسب نہیں سمجھا۔”
کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے وہاں کے لوگوں سے ریاست کا درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے پر حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ ہم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوتا، ہمیں حکومت میں شامل ہونے کا کوئی اخلاقی جواز نظر نہیں آتا۔

https://inc.in/
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ جیسے ہی جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ ملے گا، کانگریس مخلوط حکومت میں شامل ہو جائے گی۔ پارٹی ریاست کے عوام سے کئے گئے وعدوں کے بارے میں حساس ہے اور خود کو اخلاقی طور پر اس پر پابند سمجھتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں آج نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ کی قیادت میں نئی ​​حکومت تشکیل دی گئی۔ چیف منسٹر کے طور پر این سی لیڈر عمر عبداللہ کی حلف برداری کی تقریب میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سابق صدر راہل گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا اور انڈیا گروپ کی مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی میں این سی 42 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے جبکہ کانگریس نے چھ سیٹیں جیتی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی 29 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ عمر حکومت کو کئی آزاد ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے۔ سال 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور جموں و کشمیر کی دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تنظیم نو کے بعد یہ پہلا اسمبلی انتخاب تھا۔

https://lazawal.com/?ca

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا