جموں وکشمیر الیکشن: تمام 20 اضلاع میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات مکمل

0
69

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر، // جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کا انتظار ختم ہونے میں اب کچھ ہی گھنٹے باقی رہنے کے

بیچ یونین ٹریٹری کے تمام بیس اضلاع میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

http://www.uniurdu.com/
حکام نے بتایا کہ تمام ضلعی ہیڈ کوارٹروں پر ووٹوں کی خوشگوار اور ہموار گنتی کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے کڑی انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے مراکز کے گرد و پیش تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کو عمل میں لائی گئی ہے۔
حکام نے شفافیت، درستگی اور گنتی کے نتائج کے بروقت اعلان کو یقینی بنانے کے لئے نگرانی اور حفاظتی اقدامات، بیٹھنے کے اِنتظامات، اِی وِی ایم کی ٹرانسپورٹیشن اور کاﺅنٹنگ ہال میں تکنیکی سیٹ اپ کو بھی حتمی شکل دی ہے۔
حکام نے کہا کہ تمام نتائج کے اعلان اور پولنگ کا عمل 10 اکتوبر کو مکمل ہونے تک سیکورٹی میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے:’امید واروں کے صرف مجاز کائونٹنگ ایجنٹوں اور گنتی ڈیوٹی پر تعینات عملے کو ہی گنتی ہالوں کے اندر جانے کی اجازت ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ ہر امیدوار کے ووٹوں کی تعداد کا اعلان کاؤنٹنگ ہالز کے باہر پبلک ایڈریس سسٹم پر گنتی کے ہر دور کے بعد کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر کی کل 90 اسمبلی سیٹوں میں سے وادی کشمیر میں 47 جبکہ جموں صوبے میں 43 سیٹیں ہیں۔
ان90 سیٹوں پر کل 873 امید وار اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں جب رائے دہندگان کی کل تعداد 88 لاکھ سے زیادہ تھی۔
سال رواں کے ان اسمبلی انتخابات میں جہاں کالعدم جماعت اسلامی نے بھی آزاد امید وار کھڑا کئے اور جیل میں بند علاحدگی پسند لیڈر سرجان برکاتی نے بھی دو سیٹوں سے الیکشن لڑے وہیں جموں کے آر ایس پورہ میں والمیکی سماج اور پاکستانی پناہ گزنیوں نے پہلی دفعہ اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔
یہ پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 کی تنیسخ اور دو یونین ٹریٹریوں میں تبدیل ہونے کے بعد جموں وکشمیر میں پہلے اسمبلی انتخابات تھے نیز یہ پہلی منتخب حکومت ہوگی جو جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ساتھ سابقہ ریاست کو لداخ کو چھوڑ کر مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کے بعد تشکیل دی جائے گی۔
جموں وکشمیر میں دس برسوں کے طویل عرصے کے بعد تین مرحلوں پر اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے جن میں سے پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو جبکہ دوسرا اور تیسرا مرحلہ بالترتیب25 ستمبر اور یکم اکتوبر نو منعقد ہوا۔
پہلے مرحلے میں24 سیٹوں کی پولنگ ہوئی تھی جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بالترتیب 26 اور 40 سیٹوں کی پولنگ ہوئی تھی۔
حکام کے مطابق تینوں مرحلوں کی پولنگ انتہائی پُر امن اور خوشگوار طریقے سے انجام پذیر ہوئی تھی۔
اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کی مجموعی شرح 63.45 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
جہاں ایک طرف نیشنل کانفرنس اور کانگریس الائنس جموں وکشمیر میں اگلی حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں بی جے پی بھی جموں وکشمیر میں پہلی بار حکومت بنانے کے اپنے دعوے پر قائم ہے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا