ایران کی جانب سے اسرائیل پر 400 میزائل حملے: خطے میں کشیدگی عروج پر، عالمی ردعمل تیز

0
42

غزہ اور لبنان میں خوشی کی لہر؛اسرائیل کا سخت ردعمل: ’’ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی‘‘۔ہندوستان کا اظہار تشویش: خطے میں استحکام کی ضرورت پر زور

مشرق وسطیٰ کے حالات امریکہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں:روس مشرق وسطی میں کشیدگی کا عدم پھیلاو ممکن بنایا جائے گوٹیرس

لازوال ڈیسک

 

تل ابیب/ماسکو؍/تہران/اقوام متحدہ/نئی دہلی؍؍مغربی ایشیا میں ایک نیا بحران اْس وقت شروع ہوا جب ایران نے اسرائیل پر 400 بیلسٹک میزائل داغے، جس کے بعد خطے میں ایک خوفناک کشیدگی نے جنم لیا۔ یہ حملے اسرائیل کے مختلف شہروں پر کئے گئے، جن میں موساد کے ہیڈکوارٹر کے قریب بھی میزائل گرے۔ اس حملے کے بعد اسرائیل اور ایران کے درمیان تناؤ مزید بڑھ گیا اور عالمی سطح پر مختلف ممالک نے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
ایران کا میزائل حملہ: کشیدگی کی ابتدا

https://en.mfa.ir/
ایران نے 400 میزائل داغ کر اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا، جسے خطے میں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے اگرچہ بیشتر میزائلوں کو ناکام بنا دیا، تاہم کچھ میزائل اسرائیل کی اہم مقامات پر گرے، جس سے نقصانات بھی ہوئے۔ اسرائیل نے فوری طور پر اپنے شہریوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی۔
ایران کی جانب سے میزائل حملوں کے بعد اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی اور افرا تفری کی صورتحال پیدا ہوگئی۔تہران ٹائمز کی رپورٹس کے مطابق ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35 جہازوں کے اڈے نیواٹم ائیر بیس کو نشانہ بنایا۔رپورٹس کے مطابق ایران نے نیواٹم ائیر بیس سمیت دو اہداف پر ہائپر سونک فتح بیلسٹک میزائل داغے اور اسرائیل کو بھاری نقصان پہچانے کا دعویٰ کیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایف 35 جہازوں کے ذریعے 27 ستمبر کو لبنان میں بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ شہید ہوگئے تھے۔
اسرائیل کا سخت ردعمل: "ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی”
اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کو شدید نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی بڑی غلطی ہے، جس کی قیمت اسے چکانی ہوگی۔ سابق وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران پر جوابی حملہ کرے تاکہ اسرائیل کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہندوستان کی تشویش اور امن کی اپیل
ہندوستان نے اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے تمام فریقوں سے صبر و تحمل کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں عدم استحکام عالمی امن کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ ہندوستان نے ایران میں مقیم اپنے شہریوں کو فوری طور پر سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر اسرائیل کا غصہ: "گوٹریس اسرائیل کے خلاف ہیں”
ایران کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور فوری جنگ بندی کی اپیل کی۔ تاہم، اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے گوٹریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں دہشت گردوں کا حمایتی قرار دیا۔ اسرائیل نے گوٹریس کو ملک میں داخلے سے روکنے کا اعلان بھی کیا۔
ایران کی مزید دھمکی: ’’مزید حملے تیار‘‘
ایران نے اس حملے کے بعد بھی اسرائیل کو مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو ایران اسرائیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گا۔
روس اور امریکہ کی متضاد پالیسیاں
روس نے امریکہ کو خطے کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا، جبکہ بائیڈن انتظامیہ نے اس معاملے میں اپنی خاموشی برقرار رکھی ہے۔ اس دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو مغربی ایشیا کے موجودہ حالات کی وجہ سے مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
غزہ اور لبنان میں خوشی کی لہر
ایران کے حملے کے بعد غزہ اور لبنان میں خوشی کے مظاہرے دیکھے گئے۔ غزہ میں لوگوں نے ایران کی حمایت میں نعرے لگائے اور لبنان میں آتشبازی کی گئی۔
مغربی ایشیا میں نیا بحران
ایران کے حالیہ حملے نے اسرائیل کے ساتھ ایک نئے بحران کو جنم دیا ہے، جس کے اثرات نہ صرف مغربی ایشیا بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ عالمی طاقتیں اور خطے کے دیگر ممالک اس کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا