دفعہ370 کی منسوخی پر نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی خاموش رہیں: غلام نبی آزاد

0
34

 

کہاجموں و کشمیر میں بھائی چارے کی مثال، مذہب لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے نہیں

اقتدار میں آئے تو روشنی ایکٹ بحال ہوگا۰دفعہ 370 کی بحالی کا اختیار صرف حکومتِ ہند کے پاس

لازوال ڈیسک

 

جموں؍؍ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیئرمین، غلام نبی آزاد نے ہفتے کے روز دفعہ 370اور35-اے کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ قانون جموں و کشمیر کی سابقہ ریاست میں مہاراجہ ہری سنگھ کے دور سے موجود تھا۔عوامی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے، آزاد نے کہا کہ جب دفعہ 370 کو ختم کیا جا رہا تھا تو نہ تو نیشنل کانفرنس اور نہ ہی پی ڈی پی نے پارلیمنٹ میں کوئی بات کی، بلکہ صرف انہوں نے (آزاد) اس کے خلاف آواز اٹھائی۔

https://x.com/ghulamnazad
انہوں نے کہا کہ منسوخ شدہ دفعہ 370 کو صرف حکومتِ ہند ہی بحال کر سکتی ہے اور جو سیاست دان اس پر بات کر رہے ہیں وہ عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یو ٹی میں مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان بھائی چارے کی بھی تعریف کی اور کہا کہ چاہے وہ ہندو ہو، سکھ ہو یا مسلمان، سب ایک ہیں اور مذہب لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ڈی پی اے پی جموں و کشمیر میں اقتدار میں آتی ہے تو روشنی ایکٹ کو بحال کیا جائے گا تاکہ زمین کے قبضہ داروں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں، جسے جموں و کشمیر کے یو ٹی بننے کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔
جموں میں، آزاد نے پارٹی کے امیدواروں صوبت علی چوہدری اور گورَو چوپڑا کے حق میں چوداہدی اور بخشی نگر علاقوں میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا، جو بالترتیب باہو اور جموں ویسٹ حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔انہوں نے جموں کے عوام سے ڈی پی اے پی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تاکہ اقتدار میں آکر پارٹی جموں و کشمیر میں ترقی اور امن کا دور لا سکے۔
اس موقع پرصوبت علی چوہدری نے اپنے خطاب میں جموں کے عوام کو درپیش مسائل اُجاگر کئے اور اُمیدظاہرکی کہ ڈی پی اے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد یقیناعوام کو
سلگتے مسائل سے نجات ملے گی اورغلام نبی آزادکی قیادت میں جموںوکشمیرمیں پھر سے تعمیروترقی اورخوشحالی کانیادور شروع ہوگا۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا