کام کے دباؤ کی وجہ سے سی اے لڑکی کی مبینہ خودکشی

0
104

انسانی حقوق کمیشن نے وزارت محنت کو نوٹس جاری کیا

یواین آئی

https://nhrc.nic.in/

نئی دہلی؍؍قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے کیرالہ کی ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ لڑکی کی پونے میں اپنی کمپنی میں مبینہ طور پر کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے موت کا از خود نوٹس لیا ہے اور وزارت لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ کو نوٹس جاری کرکے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
ہفتہ کو کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق اس نے اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کاروباری اداروں کو انسانی حقوق کے معاملات کے حوالے سے حساس اور جوابدہ ہونا چاہیے۔ کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ملک میں کام کی جگہیں عالمی سطح پر لاگو انسانی حقوق کے اچھے معیارات کے مطابق ہوں۔
کمیشن نے کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے ورک کلچر، روزگار کی پالیسیوں اور ضوابط کا جائزہ لیں۔کمیشن نے محنت اور روزگار کی وزارت سے کہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تجویز کیا گیا ہے کہ پونے جیسے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکا جائے۔
مہاراشٹر کے پونے میں ارنسٹ اینڈ ینگ میں کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے این ایچ ا?ر سی نے 20 جولائی 2024 کو کیرالہ کے ایک 26 سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی موت کی رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے،رپورٹ کے مطابق لڑکی نے چار ماہ قبل کمپنی میں کام شروع کیا تھا۔متوفیہ لڑکی کی والدہ نے آجر کو ایک خط لکھا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زیادہ گھنٹے کام کرنے سے اس کی بیٹی کی جسمانی، جذباتی اور ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے۔ تاہم کمپنی نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔
مرکزی وزارت محنت اور روزگار اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر اس واقعے سے متعلق میڈیا رپورٹس میں سچائی ہے تو یہ باتیں نوجوان شہریوں کو روزگار کے سلسلے میں درپیش چیلنجز پر سنگین سوال اٹھاتی ہیں۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اپنے ملازمین کو محفوظ اور مثبت ماحول فراہم کرنا ہر آجر کا اولین فرض ہے۔ انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہر وہ شخص جس کے ساتھ وہ کام کرتے ہیں ان کے ساتھ عزت اور انصاف کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔
کمیشن اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ کاروباری اداروں کو انسانی حقوق کے مسائل کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ انہیں اپنے معیارات کو انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے مطابق رکھنے کے لیے اپنے کام اور روزگار کی پالیسیوں اور ضوابط کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ اور ان پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا