قومی اردو کونسل میں بچوں اورنوجوان قارئین کے لیے اردو میں تخلیقی مواد تیار کرنے کے سلسلے میں سہ روزہ ورکشاپ اختتام پذیر

0
52
????????????????????????????????????

لازوال ڈیسک
نئی دہلی ؍؍ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی کے زیراہتمام بچوں اور نوجوان قارئین کے لیے اردو میں تخلیقی مواد تیار کرنے کے سلسلے میں سہ روزہ ورکشاپ آج اختتام پذیر ہوگیا۔

https://www.urducouncil.nic.in/

آج کے سیشن کا آغاز ذکیہ مشہدی کی کہانی ’ایک سچ مچ کے راجکمار‘ سے ہوا۔ اس نشست میں مشتاق احمد نوری نے ’گفتگو‘، نعیمہ جعفری پاشا نے ’حیرت انگیز کارنامہ‘، خورشید اکرم نے ’شرارتی ڈینس‘ اور غضنفر نے ‘پھولی ہوئی لومڑی‘ کے عنوان سے کہانیاں پیش کیں جن پر موجود ماہرین اور اسکولی بچوں نے اپنے تاثرات کا اظہا رکیا۔ وقفۂ لنچ کے بعداختتامی سیشن ہوا۔ ورکشاپ کے شرکا نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا ورکشاپ پہلی بار منعقد ہوا ہے جس میں چھوٹے بچوں سے لے کر نوّے سا ل کی عمر تک کے لوگ شامل ہوئے۔ بچوں نے جس اعتماد اور بیباکی سے کہانیوں پر سوالات قائم کیے یقینا وہ دلچسپ اور حیران کن تھے۔ اس سے قلمکاروں کو سمجھنے کا موقع ملے گا کہ آج کے بچوں کی نفسیات اور ان کے شعور و ادراک کی سطح کیا ہے۔ اس موقعے پر مقررین نے مزید کہا کہ قومی اردو کونسل کا یہ خوشگوار تجربہ نئے تخلیق کاروں کی تربیت کے ساتھ بچوں کے لیے ایسا مواد تیار کرنے میں مددگار ہوگا جو دیگر زبانوں کے مقابل رکھا جاسکے۔
اس ورکشاپ میں توصیف بریلوی نے ’رومی کے سہانے دن‘، شاہ تاج خان نے ’پالکی‘، نہاں رباب نے ’ایک شخصیت ایسی بھی‘، نثار احمد نے ’پٹنہ کی سیر‘، شہناز رحمن نے ’شانِ سلطانی‘، سلمان عبدالصمد نے ’چائے کا بگان‘، حبیب سیفی نے ’موبائل کھلونا نہیں ہے‘، محمد علیم نے ’تان سین: ایک عظیم موسیقار‘، اقبال برکی نے ’روبوٹ‘، نگار عظیم نے ‘دوست‘، سراج عظیم نے ‘میں ہوں انڈیا گیٹ‘، قاسم خورشید نے ‘انقلاب کی آواز‘، ثروت خان نے ’پریم دیوانی میراں‘، انیس اعظمی نے ’پھول والوں کی سیر‘ وغیرہ عنوانات سے کہانیاں پیش کیں۔
ورکشاپ کے تینوں دن جامعہ ملیہ اسلامیہ، اینگلو عربک اسکول اور دہلی کے مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلبا و طالبات بھی موجود رہے، جنھوں نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ورکشاپ کا اختتام ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر، اکیڈمک) کے کلماتِ تشکر پر ہوا۔ اس موقعے پر کونسل کے اراکین ڈاکٹر مسرت (ریسرچ آفیسر)، محمد بہلول ، محمد افضل حسین خان، افروز عالم، فیضان الحق وغیرہ موجود رہے۔
http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا