جموں و کشمیر کے لوگ کئی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں: بھلا

0
77

کہابی جے پی حکومت کے پاس کوئی وژن نہیں ہے،عوام خود فیصلہ کریں

لازوال ڈیسک
جموں؍؍جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے آج وزیر داخلہ امیت شاہ سے پوچھا جنہوں نے آج پاڈر میں ایک ریلی سے خطاب کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مکمل ریاست کا درجہ کب واپس آئے گا اور الزام لگایا کہ یہ بھی ایک جملہ بن جائے گا جیسے دیگر سو جملے بنے ۔واضح رہے بھلا پیر کو آر ایس پورہ جموں ساؤتھ حلقہ کے مشیان میں انتخابی اجتماع سے اظہار خیال کر رہے تھے۔

https://inc.in/

انہوں نے کہا کہ 2018 میں پی ڈی پی-بی جے پی حکومت کے خاتمے کے بعد سے جموں و کشمیر کا نظم و نسق مودی حکومت کے زیر انتظام ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 2018 کے بعد سے، جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنی شکایات کا اظہار کرنے کا کوئی راستہ نہیں دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہاںریاست کو یوٹی بنا دیا گیا، انتخابات معطل کر دیے گئے، اور آئینی اخلاقیات کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی۔ 11 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ ایک "مناسب وقت” پر بحال کیا جائے گا،لیکن اب تک نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حیثیت چھیننے کے پانچ سال بعد، جموں و کشمیر کے لوگوں میں ابھی بھی اس بات کی وضاحت نہیں ہے کہ ریاست کی واپسی کے لیے ٹائم لائن کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیا وزیر داخلہ اس اہم سوال کا سیدھا جواب دے سکتے ہیں کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب واپس آئے گا؟ بھلا نے مزید پوچھا کہ ڈڈہ کشتواڑ میں دہشت گردانہ حملوں میں ہندوستانی فوج کے جوانوں کی شہادت کی اخلاقی ذمہ داری کون لے گا۔ بھلا نے کہاکہ دہشت گردی میں اس اضافے کے درمیان بھی وزیر داخلہ واضح طور پر خاموش ہیں۔بی جے پی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ قوم اور اس کے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ وعدہ کیا ہوا اچھے دن کب آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر بی جے پی کی غلط حکمرانی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے۔ 10 سالوں کے دوران ایل پی جی کی قیمت 450 روپے سے بڑھ کر 1200 روپے تک پہنچ گئی ہے اور ان سالوں میں بے روزگاری کی پیش رفت یہ ہے کہ بے روزگاری نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
بھلا نے نوجوانوں، کسانوں اور خواتین سے اپیل کی کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ کون نوجوان مخالف، کسان مخالف، مزدور مخالف، چھوٹے تاجر مخالف، ملازمین مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت حکمران جماعت 95 فیصد لوگوں کو غریب اور 5 فیصد کو دولت مند رکھنے اور حکومت کرنے کی پالیسی پر کام کر رہی ہے جو کہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے بہت خطرناک ہے۔ بھلا نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی حکومت کے پاس کوئی وژن نہیں ہے۔ یہ نوجوانوں اور بے روزگاروں کو دھوکہ دے رہا ہے اور ناانصافی کر رہا ہے۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا