جماعت اسلامی کا الیکشن میں حصہ لینا خوش آئند اقدام :عمر عبداللہ

0
95

سری نگر،25 اگست(یو این آئی)جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کے روز کہاکہ جماعت اسلامی کی جانب سے جمہوری عمل میں حصہ لینا خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ جماعت اسلامی پرعائد پابندی کو ہٹایا جائے تاکہ وہ اپنی جماعت کے نام پر الیکشن میں حصہ لے سکیں ، اگر یہ ممکن نہیں آزاد امیدوار ہی صحیح ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے گاندربل میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے کہاکہ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ وزیر داخلہ نے نیشنل کانفرنس کے منشور کا جائزہ لیا اور اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ امیت شاہ کو نیشنل کانفرنس کا منشور نظر آئے یہ بہت بڑی بات ہے ۔
جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ قومی روز ناموں میں خبر چھپی ہے کہ جماعت اسلامی آزاد امیدواروں کی حمایت کرئے گی۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو ختم کرکے انہیں جمہوری عمل میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے لیکن اگر جماعت اسلامی آزاد امیدوار وں کو میدان میں اتارنے کے بارے میںسوچ رہی ہے تو اس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
اس سے قبل عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران عمر عبداللہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی جیت یقینی ہے۔
پی ڈی پی صدر کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ موصوفہ کہتی ہیں کہ اگر نیشنل کانفرنس اُن کا ایجنڈا تسلیم کرے گی تو وہ اپنے اُمیدوار میدان میں نہیں اُتاریں گی اور نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مدد کیلئے آگے آئیں گی۔ لیکن جب پی ڈی پی کے کل جاری کئے گئے منشور پر نظر ڈالی جاتی ہے تو یہ منشور نیشنل کانفرنس کے منشور کی نقل لکتا ہے، 19بیس کا تھوڑا بھی فرق ہوتا تو ہم کہتے کہ یہ مختلف ہے۔
پی ڈی پی نے اپنے ایجنڈا میں ہمارا منشور ڈال دیا ہے ، اب اُن کے ایجنڈا اور ہمارے ایجنڈا میں کوئی خاص فرق نہیں ہے، ”تو واپس لیجئے اپنے اُمیدواروں کے نام اور ہماری مدد کیلئے نکلئے، ہم جموں وکشمیر کا ایک بہتر کل تلاش کریںگے۔“
انہوں نے کہا کہ جملے بازی ،زبانی جمع خرچ اور عملی طور پر کرکے دکھانے میں بہت فرق ہوتا ہے، یہ نیشنل کانفر نس ہی تھی جنہوں نے آپ(پی ڈی پی) کو 2015میں بی جے پی کو حکومت سے دور رکھنے کیلئے غیر مشروط حمایت دینے کی پہل کی تھی۔
ٓانہوں نے کہا کہ عوام کو راحت پہنچانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جہاں جہاں ہم نے لوگوں کی تکلیفیں دیکھیں ہم نے کہا کہ اگر ہم الیکشن جیت کر حکومت میں آئے تو ہم یہ تکلیفیں دور کریںگے۔
ہم نے اپنا منشور عوامی عدالت میں رکھ دیا ہے ، ہم نے دیکھا کہ بجلی اور پینے کے پانی کی بلیں ادا کرنا لوگو ںکو مشکل ہورہا ہے تو ہم نے 200یونٹ بجلی اور پینے کا صاف پانی مفت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
عمر نے کہا کہ ہم نے بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے ایک جامع پروگرام مرتب دینے کا پروگرام بنایا ہے۔ ہم نے غریبوں کو 12گیس سلینڈر مفت دینے کا اعلان کیاہے، ہم نے راشن میں اضافہ کے علاوہ چینی اور مٹی کے تیل کی سپلائی کی بحالی کا بھی وعدہ کیاہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم موجودہ خوف ، ڈر اور دباﺅ کے ماحول کو بھی کم کرنے کی کوششیں کریںگے۔ پاسپورٹ، نوکریان اور بینک قرضوں کیلئے جو ہمارے نوجوانوں کو سی آئی ڈی ویری فکیشن کے نام پر ہراساں کیاجارہاہے ہم اُس کا علاج بھی کریں گے۔
ہمارا منشور آپ کے سامنے ہے اور اس پر عملدرآمد کرنے کیلئے اسمبلی انتخابات میں عوام کے بھر پور تعاون اور اشتراک کی ضرورت ہے اور مجھے اُمید ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ اپنی آبائی جماعت نیشنل کانفرنس کا شاندار کامیابی سے ہمکنار کریںگے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا