خطاب میں مہنگائی، بے روزگاری اور عام لوگوں کے مسائل کا کوئی ذکر نہیں: کانگریس

0
220

نئی دہلی، // کانگریس نے راجیہ سبھا میں منگل کو کہا کہ صدر کے خطاب میں مہنگائی، روزگار، سرحدی سلامتی اور عام آدمی کے مسائل کا کوئی ذکر نہیں ہے ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ یہ خطاب ’تھکا ہوا، شکست خوردہ اور پہلے سے کم‘ ہوا ہے۔ حکومت کو انتخابی نتائج پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور اس کا جائزہ لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ صدر کے خطاب میں 40 سال کی ریکارڈ مہنگائی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ کانگریس کے رکن نے منی پور تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اس پر مسلسل خاموش برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا گیا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں۔ پیٹرول، ڈیزل اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا صفائی مہم کے نام پر دھوکہ ہوا ہے۔

مسٹر تیواری نے کہا کہ بلٹ ٹرین کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ کسانوں کو مناسب قیمت نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انتخابی بانڈز کے نام پر دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ یہ سب سے بڑی دھوکہ دہی ہے۔ ایسی کمپنیوں سے فنڈ لیا گیا جنہوں نے عوام کی صحت سے کھلواڑ کیا ہے۔

اس سے پہلے آسام گن پریشد کے ویریندر پرساد ویشے نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی میں سب کو تعاون کرنا چاہئے اور ترقی کے لئے پارٹی کی سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے ثمرات ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچانے کے لیے سب کو ساتھ آنا ہو گا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے اشوک راؤ شنکر راؤ چوان نے کہا کہ آئین کو تبدیل کرنے کا تصور غلط ہے، لیکن یہ بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام لیڈروں کو حقائق اور سچائی کے ساتھ بات کرنی چاہئے کیونکہ پورا ملک اس پر اعتماد کرتا ہے۔ پارلیمنٹ میں عظیم شخصیات کے مجسمے نصب ہونے پر بھی ایسا ہی تاثر پیدا کیا جارہا ہے۔

مسٹر چوہان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ نیٹ امتحان میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام امتحانات میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے جس سے طلباء اور والدین محفوظ رہ سکیں۔ اس پر ایوان میں گہرائی سے بحث ہونی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا