سٹارٹ اپس یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں:سنہا

0
64

’’ جموں وکشمیر کی ترقی پذیر معیشت میں تعلیمی بنیادوںپر چلنے والے سٹارٹ اَپس کا کردار‘‘کے موضوع پرقومی سیمینارسے خطاب
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج این آئی ٹی سری نگر میں ’جموں و کشمیر یو ٹی کی ترقی پذیر معیشت (آر اے ایس اِی۔ 2024)‘ کے موضوع پر قومی سمینار سے خطاب کیا۔اُنہوں نے اَپنے کلیدی خطاب میں اِس اقدام کی سراہنا کی جس کا مقصد تعلیمی اِداروں اور صنعت کو متاثر کرنے ، بااِختیار بنانے اور جوڑنے کے لئے ماحول پیدا کرنا اور سٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کی قیادت کرنے کے لئے طالب علموں کی رہنمائی کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’میرا ماننا ہے کہ سٹارٹ اپس یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں۔ سٹارٹ اپس روزگار پیدا کرنا اور منافع پیدا کرنا دو اہم مقاصد کو پورا کرنے میں بھی کامیاب رہے ہیں ۔‘‘اُنہوں نے طالب علموں کو اَپنے کاروباری خواب کو حقیقت میں بدلنے اور ملک کی سماجی و اِقتصادی تبدیلی اور اِقتصادی ترقی میں اپنا حصہ اَدا کرنے کے لئے عملی اہداف مقرر کرنے کی ترغیب دی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ مستقبل کے سٹارٹ اپ کاروباریوں کے لئے میرا پیغام ہے کہ وہ’پروڈِکٹ فرسٹ‘ کی بجائے ’پرابلم فرسٹ‘ پر توجہ مرکوز کریں تاکہ آپ کے آئیڈیاز وِکست بھارت کے عمل کو تیز کرسکیں اور نوجوان طالب علموں میں کاروباری جذبے کی حوصلہ افزائی کرسکیں۔‘‘
اُنہوںنے تعلیمی اِداروں میں اِختراع اور اَنٹرپرینیورشپ کے کلچر کو فروغ دے کر جموں و کشمیر کی معیشت کو تبدیل کرنے کے لئے اکیڈمک سے چلنے والے سٹارٹ اپس کی صلاحیت کو بھی اُجاگر کیا۔ اِس سلسلے میں اُنہوں نے یو ٹی اِنتظامیہ کے کلیدی اَقدامات جیسے جموں و کشمیر سٹارٹ اپ پالیسی اورجامع زرعی ترقیاتی پروگرام (ایچ اے ڈِی پی) میں صلاحیت پر روشنی ڈالی تاکہ جموںوکشمیر یوٹی میں بالخصوص دیہی علاقوں میں سٹارٹ اپ اور اَنٹرپرینیورشپ ایکو سسٹم کو تبدیل کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سیاحت ، صحت ، لاجسٹکس ، ہینڈلوم ، دستکاری ، باغبانی ، زراعت اور متعلقہ شعبوں میں سٹارٹ اَپ کے لئے بے پناہ اِمکانات موجود ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ہم ٹیکنالوجی اور نان ٹیکنالوجی دونوں شعبوں میں نوجوان کاروباریوں کو ضروری مدد اور ہینڈ ہولڈنگ فراہم کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ قومی سطح کا سمینار یونیورسٹیوں اور کالجوں کو مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے اور مؤثر اختراعات کے لئے ہنر کو پروان چڑھانے کی ترغیب دے گا۔اُنہوں نے مستقبل کے کاروباری افراد کو اعلیٰ معیار کی تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سٹارٹ اپس کے دو اہم مقاصد سماجی تبدیلی کے لئے نئی ٹیکنالوجی تیار کرنا اور منتقل کرنا اور صنعت کی ضروریات کے مطابق ایک وسیع ٹیلنٹ پول بناناہے۔اُنہوں نے جموں و کشمیر میں ایک متحرک کاروباری ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لئے اکیڈیمی ، صنعت اور پالیسی سازوں کے مابین تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ نیشنل اِنسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی سری نگرنیدو روزہ قومی سمینار کا اِنعقادسینٹر یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبہ ہولسٹک ایجوکیشن، آئی سی اے آر سی آئی ٹی ایچ،، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ اور سکاسٹ کشمیر کشمیر کے اِشتراک سے کیا ہے۔اِس موقعہ پرڈائریکٹر این آئی ٹی سری نگر اور وائس چانسلر سینٹرل یونیورسٹی کشمیر وفیسر اے رویندر ناتھ ،سیکرٹری ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ راجیش کمار پاٹھک، چیئرمین جے کے بی او ایس ای ڈاکٹر پرکشت سنگھ منہاس،نامور سائنسدان ڈاکٹر ٹھاکر ایس کے آر، ماہرین، دانشور، محققین، سربراہان اور کاروباری شخصیات موجود تھیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا