’پاربیٹھے ٹھیکیداروںکادھندہ بندہوگیاہے‘

0
204

جموں خطے میں دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں کو ’عبرتناک سزا‘ کا سامنا کرنا پڑے گا: ڈی جی پی سوین
ہم پرجنگ مسلط کی جارہی ہے،دہشت گردوں کوایک ایک کرکے کچل ڈالیں گے
حافظ قریشی

کٹھوعہ؍؍جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) آر آر سوائن نے ہفتہ کو کہا کہ جموں خطہ میں دہشت گردوں کو کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے والوں کو ’’عبرتناک سزا‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز غیر ملکی دہشت گردوں کو ایک ایک کرکے ہلاک کریں گے۔اُنہوں نے کہاکہ سرحدپاربیٹھے ٹھیکیداروں کادھندہ بندہوگیاہے اوروہ بوکھلاہٹ کاشکارہیں ہم پر جنگ مسلط کررہے ہیں تاہم ان کے تمام منصوبے خاک میں ملادیئے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کٹھوعہ ضلع میں ایک جائزہ میٹنگ کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی سوین نے کہا کہ جب کشمیر میں دہشت گردی کو ہوا دینے والے لوگوں کی دکانیں بند کر دی گئیں اور کب وہ وادی میں کوئی حمایتی نہیں ملا، انہوں نے جموں کو اپنا تازہ اڈہ بنانے کا فیصلہ کیا۔’’یہ کوشش جموں کے علاقے میں 1995 سے 2005 کے درمیان کی گئی تھی، لیکن ہم نے پورے خطے سے دہشت گردی کا صفایا کر دیا۔ ایک بار پھر اسی طرح کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ (سیکیورٹی) چیلنج ہر طرف سے آرہا ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی ہے۔ جنگی حکمت عملی میں ہم اپنے نقصان کو کم سے کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ جموں خطہ میں دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کو مثالی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا تاکہ کوئی دوبارہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے کی جرأت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز ایک ایک کر کے جموں میں سرگرم دہشت گردوں کو ہلاک کریں گے۔ تاہم انہوں نے خطے میں سرگرم غیر ملکی دہشت گردوں کی تعداد یا حال ہی میں دراندازی کرنے والوں کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ معلومات کی ترسیل کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پولیس کے علاوہ ولیج ڈیفنس گارڈز، فوج، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف ہیں، وہ (غیر ملکی دہشت گرد) کیسے بچ سکتے ہیں۔پولیس سربراہ نے واضح کیاکہ سرحدپارٹھیکیداربیٹھے ہیں جن کا دھندہ اسی دہشت گردی پرچلتاتھاجواب بندہوگیاہے اوروہ بوکھلاہٹ کاشکارہوکرنئے منصوبے بنارہے ہیں جنہیں بڑٖی شدت کیساتھ خاک میں ملادیاجائیگا۔اس سے قبل پولیس سربراہ نے کٹھوعہ میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی اجلاس منعقدکیاساتھ ہی مقامی لوگوں کیساتھ بھی گفت وشنیدکی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا