غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پر مبنی بل مستقل امن کے قیام کی راہ ہموار کرے گا، گوٹریس

0
77

اقوام متحدہ،//غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مسودے کے بارے میں جس کا اعلان امریکی صدر جو بائیڈن نے کیا تھا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ یہ مسودہ مستقل امن کے حصول کے لیے کسی معاہدے کی راہ ہموار کرے گا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارچ نے اس موضوع پر اپنے تحریری بیان میں یاد دلایا کہ گوٹیرس کئی مہینوں سے جنگ بندی، مکمل اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی اور قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اور سیکرٹری جنرل نے اس حوالے سے اپنے بھر پور بیان میں کہا ہے کہ”مجھے امید ہے کہ یہ پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے کسی معاہدے کی داغ بیل ڈالے گا۔”
گوٹیرس نے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ”ہم نے غزہ میں وسیع پیمانے کی تباہی اور مصائب دیکھے ہیں۔ اب اسے رکنا چاہیے۔”
انہوں نے بائیڈن کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور تمام فریقین سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
گوٹیرس نے اس طرف اشارہ دیا کہ مذکورہ اقدام بالآخر مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی ترسیل کی ضمانت کے ساتھ مستقل امن کی زمین ہموار گا۔
خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں امریکی صدر بائیڈن نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے حوالے سے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔
بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل نے 3 مراحل پر مشتمل ایک نئی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے اور یہ کہ پہلے مرحلے میں اسرائیل غزہ کی بستیوں سے دستبردار ہو گا اور 6 ہفتے کی جنگ بندی کی مدت کے دوران فریقین کے زیر حراست کچھ قیدیوں کو رہا کر دے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا