مجوزہ حد بندی میں جموں وکشمیر کے شیعہ طبقہ کے ساتھ وہی ناانصافی

0
0

کسی بھی حکومت یا سیاسی جماعت کیلئے شیعہ آبادی اہمیت نہیں رکھتی:ـعاشق حسین خان
لازوال ڈیسک

جموں؍؍شیعہ فیڈریشن نے حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اس مجوزہ حد بندی میں جموں وکشمیر کے شیعہ طبقہ کے ساتھ وہی ناانصافی کی گئی ہے جو پچھلے پچہتر سال سے جاری تھی۔یہاں جاری ایک پریس بیان میں فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے کہاکہ جموں وکشمیر کی شیعہ آبادی کو یہ توقع تھی کہ مرکزی حکومت اس کے ساتھ انصاف کرے گی جس کا وعدہ بھی کیاگیاتھاتاہم رپورٹ منظر عام پر آنے پر یہ واضح ہوگیاکہ کسی بھی حکومت یا سیاسی جماعت کیلئے شیعہ آبادی اہمیت نہیں رکھتی۔ ان کاکہناتھاکہ اس رپورٹ میں شیعہ آبادی کو بالکل نظرانداز کردیاگیاہے جو انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔عاشق خان نے کہاکہ سب کا ساتھ ،سب کا وکاس ،سب کیلئے پریاس مرکزی حکومت کا نعرہ تھامگر شیعہ آبادی کیلئے پریاس بھی نہیں کیاگیا۔انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھاکہ کیا جموں وکشمیر کی شیعہ آبادی ایک بھی اسمبلی حلقے کی مستحق نہ تھی ،کیا مرکزی حکومت کے بعد بھی کوئی ادارہ ہے جس سے اس ناانصافی کی تلافی کی اپیل کی جائے۔ان کاکہناتھاکہ شیعہ آبادی کے ساتھ ہورہے سوتیلے سلوک کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ جموں کے کربلا کمپلیکس کی اراضی پر قائم کردہ پولیس تھانے کو ابھی تک کسی دوسری جگہ منتقل کرکے زمین خالی نہیں کی گئی جس کیلئے نہ صرف یوٹی حکام بلکہ مرکزی حکومت کے عہدیداروں نے بھی بارہا یقین دہانیاں دیں۔انہوں نے کہاکہ اگر ایک چھوٹا سا کام بھی نہیں ہوپارہاتو یہ توقع کرنا عبث ہے کہ جموں وکشمیر کی شیعہ آبادی کو اسمبلی نشستوں میں اس کا حق ملے گا۔عاشق خان نے کہاکہ ابھی بھی وقت ہے کہ حکومت شیعہ طبقہ کے ساتھ انصاف کرے اور حتمی رپورٹ منظر عام پر لائے جانے سے قبل اگر زیادہ نہیں تو آبادیاتی تناسب سے ہی سہی مگر اسمبلی میں نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا’’ہم تو جموں صوبہ کی شیعہ آبادی کیلئے نمائندگی کا مطالبہ کررہے تھے لیکن حد بندی کمیشن نے کشمیر کی شیعہ بستیوں کو بھی نظرانداز کردیاہے جس سے بڑ ھ کر اور زیادتی کیاہوسکتی ہے ،ایسا لگتاہے کہ حکومت اس طبقہ کی ترقیاتی عمل میں شرکت کے حق میں نہیں اور نہ ہی وہ چاہتی ہے کہ اسے قانون ساز ادارے میں بھی کوئی نمائندگی دی جائے ‘‘۔ان کاکہناتھاکہ اس رپورٹ پر عوام میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے جو تشویش کی بات ہے۔شیعہ فیڈریشن صدر نے کہاکہ صرف شیعہ طبقہ کو ہی نہیں بلکہ جموں ،سانبہ ، کٹھوعہ اور اودھمپور کے مسلمانوں کو بھی نظرانداز کیاگیاہے ، انہیں ملک کی آزادی کے بعد آج تک انصاف نہیں ملا اور نہ ہی آئندہ اس کی کوئی توقع نظرآرہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا