اسمبلی و پارلیمانی حلقوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور ریزرویشن سے متعلق رپورٹ ناقابل قبول: ریشی

0
0

اعجازالحق بخاری
جموں؍؍جموں و کشمیر کے پارلیمانی حلقوں اور اسمبلی حلقوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا، سورنکورٹ اسمبلی حلقہ کی ابدی کو قریب دولاکھ کرنا جبکہ کئی حلقوں کو ایک لاکھ سے بھی کم ابدی تک محدود رکھنا، حد بندی کمیشن کی یہ ریپورٹ کسی مخصوص پارٹی کو فایدہ پہنچانے کیلئے تیار کی گئی ہے۔ اس ریپورٹ ہر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جموں کشمیر انصاف موؤمنٹ کے چئیر مین جاوید اقبال ریشی نے متعدد علاقوں کے ساتھ ناانصافی قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ریشی نے کہا کہ خطہ پیر پنجال کے لوگوں کی دیرینہ مانگ تھی کہ راجوری پونچھ کو الگ پارلیمانی حلقہ دیا جائے تاکہ یہاں کا مقامی نمائندہ علاقہ کی بات ایوان میں اٹھا سکے، بجائے اس خطہ کو الگ پارلیمانی حلقہ بنانے کے بغیر جغرافیائی صورتحال دیکھتے ہوئے اس خطہ کو کشمیر کے اننتناگ حلقہ ہے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔ وہیں مہنڈر سے اور حویلی تحصیل سے کئی علاقوں کو بغیر زمینی حقائق کے دیکھے سورنکورٹ اسمبلی حلقہ میں جوڑا گیا مگر سب سے عجیب بات یہ کہ منڈی تحصیل کے پانچ گاؤں جن میں منڈی کا صدر بازار بھی شامل ہے، تین دہائیوں سے سورنکورٹ اسمبلی حلقہ میں تھا، پریشانیوں کے چلتے وہ لوگ آج تک واپس حویلی پونچھ میں انا چاہتے تھے، بجائے ان کی پریشانی کم کرنے کے کمیشن نے اڑائی، بیدار بلنائی کے مذید علاقوں کو بھی اسمبلی حلقہ سورنکورٹ کے ساتھ جوڑ کر ان لوگوں پر مذید ظلم کیا ہے۔ ریشی نے ایس ٹی کیلئے ریزرو کئے گئے حلقوں پر بھی اپنا درعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ ایس ٹی ابادی سے دو گناہ زیادہ دیگر لوگوں کی ابادی رکھنے والے علاقوں کو ریزرو کرنا ان لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے کیوں کہ ستر فیصدی تک ابادی سے انکا نمائندہ چننے کے اختیار چھین لینا کہاں کا انصاف ہے۔ انہوں نے کمیشن کی اس ریپورٹ میں ترمیم کی مانگ کی ہے تاکہ یہ ہر علاقہ اور طبقہ کے لوگوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریپورٹ میں اگر ترمیم نہیں کی گئی تو لوگ اس کے خلاف سڑکوں پر اتریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا