اعجاز جان نے پینے کے پانی کے چارجز پر آرڈر واپس لینے کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سابق ایم ایل اے پونچھ اور صوبائی صدر یوتھ نیشنل کانفرنس جموں اعجاز احمد جان نے آج دیہی علاقوں میں غریب لوگوں پر پینے کے پانی کی مد میں چارجز لگانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کے ایسے طبقات پہلے ہی مہنگائی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیںجہاں تمام ضروری اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔حکومت کے ایک حالیہ حکم کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقوں کو راشن حاصل کرنے کے لیے محکمہ پی ایچ ای سے این او سی سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت ہے، جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔وہیںبی جے پی کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے اعجاز جان نے کہا کہ دیہی علاقوں کے 80 فیصد لوگ بی پی ایل کے زمرے میں آتے ہیں اور حیرت کی بات ہے کہ ان سے پانی کے چارجز ادا کرنے کو کہا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے اور اگر حکومت پہلے لوگوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے اور پھر اس طرح کے احکامات جاری کرنا نقصان دہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ لوگوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی مسئلہ بجلی کے محکمے کا بالخصوص پونچھ ضلع اور بالعموم پوری ریاست میں ہے جہاں بجلی کی بے ترتیب فراہمی کا سامنا ہے اور اس کی کٹوتی کا کوئی شیڈول نہیں ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر پر زور دیا کہ وہ واٹر سپلائی چارجز کے سلسلے میں آرڈر کو واپس لینے کی ہدایات جاری کریں۔