حاجی یونس دہلوی کو فرینڈز فار ایجوکیشن کی جانب سے خراج عقیدت

0
0

”دہلوی خاندان کی آخری شمع بجھنے سے اردو کے ایک زریں دورکا خاتمہ—فیروز بخت احمد“
ےو اےن اےن
نئی دہلی ´//اردو رسائل کے مایاناز مدیر و پبلشر ، جناب حاجی یوسف دہلوی صاحب کی وفات سے تمام اردو کے چاہنے والوں کو شدید صدمہ پہنچا ہے ۔ اردو رسائل کی اشاعت میں جو بے لوث خدمات ، دہلوی خاندان کے ، یونس دہلوی صاحب کی تھیں، آج ان کی دارفانی کو کوچ کرنے سے ایک زبردست خلا پیدا ہوگیا ہے ۔فرینڈز فار ایجوکیشن کی جانب سے ایک تعزیتی میٹنگ میں ، اس کے چیئرمین جناب فیروز بخت احمد نے کہا کہ یونس دہلوی صاحب ، پرانی دہلی سے تعلق رکھتے تھے اور ”شمع “ و ”کھلونا“ در اصل ان کی خوابوں کی تعبیر تھے۔اردو ادب کے قوس قزح پر ، نصف صدی سے بھی زیادہ اپنے رنگ جس طرح سے ”شمع“، ”کھلونا“، ”بانو“، ”شبستاں“، ”مجرم“، ”سشما“ اور ”دوشی“ نے بکھیرے ، حقیقت تو یہ ہے کہ آج تک دوسرا کوئی بھی رسالہ اس اپنی صنف میں ان کا مقابلہ نہیں کریاپایا۔ماہنامہ ”کھلونا“ کے تعلق سے قانونی صلاح کار، جناب محمد اطیب صدیقی نے کہا کہ انہوں نے اردو حقیقت میں کسی اسکول یا کالج میں نہ سیکھ کر ، ”کھلونا“ سے سیکھی ہے ۔ صدیقی نے بتایا کہ بچوں کی دلچسپ کہانیاں ، تصویری کہانیاں ، جیسے ،”سور ج کا بہادر بیٹا شمسی“ ، ”ہماری باتیں“، ”مسکراہٹیں“ ، ”بتاو¿ تو بھلا“ ، ”تمہارا خط ملا“ وغیرہ کچھ ایسے کالم ہوا کرتے تھے کہ جن کے لیے بچے بڑی بے چینی سے اس رسالہ کا انتظار کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ”کھلونا“ گیا ، زندگی کا لطف بھی اس کے ساتھ چلا گیا۔ فرینڈز فار ایجوکیشن کے جنرل سکریٹری اقبال محمد ملک صاحب نے بتایا کہ کھلونا بک ڈپو اور شمع بک ڈپوکی اشاعت دہلوی برادران، یعنی یونس دہلوی ، ادریس دہلوی، اور الیاس دہلوی نے اپنے والد ماجد ، حافظ یوسف دہلوی کی سرپرستی میں نکالی اور اردو کی اجمالی طباعت کی تاریخ میں کسی بھی ادارے نے آج تک دہلوی برادران سے بہتر طباعت و اشاعت کا کام نہیں کیا۔ بقول اقبال ملک، یونس دہلوی صاحب کی تعلیم اینگلو عربک اسکول فتحپوری مسلم اسکول، ہندو کالج ، سینٹ اسٹیفنس کالج اور دہلی یونیورسٹی سے ہوئی ۔سبھی کاشکریہ ادا کرتے ہوئے ، مسٹر جاوید جمال کشتی والا نے کہا کہ دہلوی برادران کے موجودہ دور کے ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ کوئی نہ کوئی کوشش کرکے ان رسالوں کو دوبارہ طبع کرانے کی کوشش کریں، نہیں تو اردو کا ایک زریں دور ، ہماری صفحہ

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا