متاثرین کو 606 کروڑ سے زیادہ کا معاوضہ دیا جائے گا
سی این آئی
سرینگر؍؍جموںکشمیر دلی امرتسر کٹرا ایکسپرس یس پر جلد ہی کام شروع کیا جارہاہے اور اس سلسلے میں اراضی کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔ اراضی مالکان کے حق میں 606کروڑ روپے کی رقم جلد تقسیم کی جارہی ہے ۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) نے پیکیج 14 کے تحت آنے والے دیہاتوں کے لیے 100 کروڑ اور پیکیج 15 کے تحت آنے والے دیہاتوں کے لیے 50 کروڑ کی رقم جاری کی ہے ۔ جموں و کشمیر میں دہلی-امرتسر- کٹرا ایکسپریس وے کے تحت آنے والی زمین کے لیے معاوضے کی رقم کی تقسیم کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ ریاست کے داخلی ضلع کٹھوعہ کے سات گاؤں کے لیے 150 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد جلد ہی اس ماہ متاثرین کو رقم دی جائے گی۔ ریاست میں ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام اپریل کے مہینے سے شروع ہونے والا ہے۔ معاوضے کا عمل مکمل ہونے کے بعد کام میں تیزی آئے گی۔ پہلے مرحلے میں یہ عمل رام نگر، گنڈیال، ماجرا، بھگتھلی، مخصوس پور گاؤں سے شروع کیا جائے گا۔کٹھوعہ ضلع میں 165 ہیکٹر (407 ایکڑ) کا رقبہ جس میں ہرے بھرے کھیتوں یعنی کھیت، باغات دہلی کٹرا ایکسپریس وے کے جے ڈی کے تحت آئیں گے۔ اس کے لیے متاثرین کو 606 کروڑ 94 لاکھ روپے سے زائد کا معاوضہ دیا جانا طے ہے۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) نے پیکیج 14 کے تحت آنے والے دیہاتوں کے لیے 100 کروڑ اور پیکیج 15 کے تحت آنے والے دیہاتوں کے لیے 50 کروڑ کی رقم جاری کی ہے۔پیکیج 14 میں کیڈیا گنڈیال کی طرف پانچ گاؤں اور پیکج 15 میں ہیرا نگر، گوڈا بیلڈاریا کے لوگوں کو معاوضہ ملے گا۔ کٹھوعہ ضلع کے 37 گاؤں سبز میدان میں آتے ہیں۔ دہلی-کٹرا ایکسپریس وے کیڈیان گنڈیال پل کے قریب سے ریاست میں داخل ہوگا۔ایسے میں معاوضے کی تقسیم کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں کام بھی شروع کیا جائے گا۔ اس علاقے سے ڈھلوتی تک کا کام ایک ٹھیکیدار کو الاٹ کیا گیا ہے جبکہ اس سے آگے کوٹہ تک کا کام دوسرے ٹھیکیدار کو دیا گیا ہے۔ ریاست کے 279 گاؤں سے گزرنے والا یہ ایکسپریس وے کٹھوعہ ضلع میں 43.4 کلومیٹر طویل ہوگا۔ ایکسپریس وے کی جے ڈی 378 نجی اور سرکاری زمینوں اور اس پر تعمیر شدہ ڈھانچے کا احاطہ کرے گی۔ دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے NE 5 کے طور پر ریاست میں داخل ہوگا۔ گرین فیلڈ کے بعد انتظامیہ ضلع کے براؤن فیلڈ گاؤں پر معاوضہ طے کرنے میں مصروف ہے۔ اس میں چار دیہاتوں کو حتمی ایوارڈ دینے کا عمل آخری مرحلے میں ہے۔ براؤن فیلڈ سے ڈھکے ہوئے علاقوں میں رہائشی علاقے، تجارتی علاقے اور دیگر ڈھانچے شامل ہیں۔ ضلع میں سب سے زیادہ انہدام ان علاقوں میں ہونا ہے۔