جذبہ ِ خیر سگالی ، وفا فاﺅنڈشن کی جانب سے جموں میں پھنسے ہوئے مسافروں کے لئے لنگر کا اہتمام

0
0

مسافر کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور ، انتظامیہ ہوائی خدمات فراہم کرے :پرویز وفا
لازوال ڈیسک
جموں//ریاست جموں و کشمیر میں خراب موسم کی صورت حال کے چلتے جہاں ریاست کے متعدد علاقہ جات میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جا رہا ہے وہیں خراب موسم کی وجہ سے روز مرہ زندگی بھی کا فی متاثر ہو رہی ہے جبکہ جموں سرینگر قومی شاہرہ کے بند ہونے کے کارن کئی مسافر اور مسافر گاڑیوں کو جموں میں ہی قیام کرنا پڑ رہا ہے ، جس کے باعث مسافروں کو کافی مشکلات سے دو چار ہو نا پڑ رہا ، جبکہ کہ اُن کو کھانے پینے اور دیگر اخراجات اُٹھانے میں بھی دقتیں پیش آرہی ہیں ، تاہم اسی سلسلہ کے تحت جذبہ خدمت خلق سے سرشار جموں میں واقع غیر سرکاری اور رضاکارانہ تنظیم وفا فاونڈیشن کی جانب سے ایسے لوگوں اور مسافروں وغیرہ کے لئے کھانے کا بندوبست کیا گیا ہے ، اور تنظیم نے با قاعدہ طور پر جموں میں واقع ہری سنگھ پارک کے سامنے کھانے کا لنگر لگا رکھا ہے ، جو کہ بغیر کی بھی امتیاز کے تمام ضرورت مند لوگوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے ، جبکہ لنگر کی دیکھ ریکھ اور نگرانی وفا فاونڈیشن کے بانی اور چیئر مین پرویز وفا بذات خود کر رہے ہیں ، اور اس کا ر خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ، واضح رہے اس لنگر کو ریاست کی سابقہ وزیر اعلیٰ محترمہ محبوبہ مفتی کی ہدایات پر مذکورہ تنظیم کی جانب سے لگایا گیا ہے ، اور تنظیم کو جموں میں پھنسے مسافروں کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری سونپی گئی جو کہ تنظیم کی جانب سے بخوبی نبھائی جا رہی ہے ۔ جبکہ اس سلسلہ میں تنظیم کے چیئر مین کی قیادت میں ایک ٹیم جموں بس اڈہ اور اس کے مضافاتی علاقہ جات میں دورے کر پھنسے ہوئے مسافروں اور ضرورت مندوں کی مشکلات کا جا ئزہ لے رہی ہے ۔اسی سلسلہ میں تنظیم کے چیئر مین پرویز وفا نے اپنے بیان میں کہا ریاست میں موجود گورنر انتظامیہ کو کڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ پھنسے ہوئے ،مسافروں کے پاس پہنچنے میں ناکام رہی ہے جو کہ بس اڈہ جموں پر کھلے آسمان تلے اپنے راتیں گزار رہے ہیں ، انہوں نے اس دوران انتظامیہ سے پھنے ہوئے مسافروں کو آرمی اور ائر فورس کی جانب سے ہوائی خدمات فراہم کرنے کو کہا تاکہ مسافرین کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا سکے ،جبکہ اس دوران تنظیم کے دیگر عہددران جن میں ڈاکٹر جہانذیب سروال ،رجت رنڈوا ، جگدیش سنگھ ، ضوہب صدیق ، فرخان وغیرہ بھی شامل رہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا