انتظامی کونسل کا اجلاس : غیر ممکن کھڈ دریا نالہ کی وضاحت اور حد بندی کیلئے

0
0

تین سطحی کمیٹیوں کی تشکیل کو منظوری اہم اضلاع میں تین ماہ میں عمل مکمل کیا جائے گا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍انتظامی کونسل کی میٹنگ یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں غیر ممکن کھڈس /دریاؤں /نالوں وغیرہ کی حد بندی اور حد بندی کے طریقہ کار کو منظوری دی گئی جو کہ واٹر چینلز کا حصہ نہیں بنتے لیکن ریونیو ریکارڈ میں انہیں درج کیا گیا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیران فاروق خان اور راجیو رائے بٹھناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ منظور شدہ طریقہ کار ڈیجٹل نقشوں کی تیاری کیلئے جی پی ایس کا استعمال کرتے ہوئے داخلی محکمانہ کمیٹیوں کے ذریعے خسرہ کے لحاظ سے وضاحت کرنے ، خاص طور پر ملکیتی زمینوں میں واٹر کورس /چینلز کی مطلوبہ چوڑائی قائم کرنے کیلئے حقیقی جگہ کی تصدیق کرنے اور شناخت شدہ واٹر کورسز پر غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کیلئے فراہم کرتا ہے ۔ یہ مشق مرحلہ وار جموں ، سانبہ اور کٹھوعہ کے اضلاع میں تین ماہ میں اور باقی اضلاع میں ایک سال میں کی جائے گی ۔ انتظامی کونسل نے ضلع ، ڈویژن اور یونین ٹیر ٹری کی سطح پر مشق کی نگرانی کیلئے بالترتیب ڈپٹی کمشنر ، ڈویژنل کمشنر اور چیف سیکرٹری کی سربراہی میں 3 سطحی کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دی ۔ضلعی سطح کی کمیٹیوں کو یہ ذمہ داری دی جائے گی کہ وہ تمام زمینوں کا خسرہ کے حساب سے سروے کریں جو کہ غیر ممکن کھڈس ، غیر ممکن دریاس ، غیر ممکن نالہ وغیرہ کے طور پر درج ہیں اور اس کے مطابق نقشے تیار کریں ۔ڈویژنل سطح پر کمیٹیوں کا ایک نگران کردار ہو گا اور وہ دو اضلاع کے درمیان ہم آہنگی کے مسائل کو حل کرنے ، بین محکمہ جاتی مشاورت اور ضلعی سطح کی کمیٹیوں کو درکار کسی بھی دوسری مدد کیلئے مشق کی نگرانی اور جائیزہ لیں گی ۔ یو ٹی لیول کمیٹی ماہانہ بنیادوں پر پیش رفت کا جائیزہ لے گی ۔ اس فیصلے سے ان لوگوں کو بڑا ریلیف ملے گا جو اپنے ریونیو ریکارڈ میں ایسے آبی ذخائیر کے غلط /گمراہ کُن اندراجات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں ۔ اس سے مختلف عدالتوں میں زیر التوا بہت سی قانونی چارہ جوئی کا خاتمہ ہو جائے گا اور اس کے علاوہ ایسی زمینوں کے مالکان کو ترقیاتی /مقامی علاقوں کے ماسٹر پلان کے تحت زمین کے استعمال کی اجازت کے مطابق مختلف اقتصادی /غیر اقتصادی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دی جائے گی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا