تحصیل چسانہ کی پنچایت ملی کوٹ اور سرسوت ٹاور کھڑا ہونے کے باوجود نیٹ ورک سے بالکل محروم

0
0

مواصلاتی کمپنیوں کی بے رخی سے عوام پریشان، طالب علم ذہنی تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں :مشتاق گجر
ایم شفیع رضوی
ریاسی؍؍نوجوان سماجی کارکن و گجر بکروال یوتھ ویلفیئر کانفرنس کے نائب صدر مشتاق احمد گجر نے موبائل کمپنیوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ریاسی کی تحصیل چسانہ کی دو پنچائیتوں ملی کوٹ اور سرسوت و گردونواح کے دیگر گائوں کے لوگوں کو موبائل نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے گوناگوں پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہاہے ۔واضع ہو کے تحصیل چسانہ پیرپنجال سے جڑا ہوا صوبہ جموں کا آخری کونہ ہے ایک طرف تو موجودہ دور میں وقتی حکومتیں بڑے بڑے دعوے کرتی ہیں کہ ہم ترقی یافتہ دور کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن یہ ترقی اس وقت بے بنیاد ثابت ہوتی ہے جب مذکورہ پنچایتوں کی بات کی جائے کیونکہ یہ پنچایت خاص کر ملی کوٹ پنچایت کی عوام کو موبائل نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے موجودہ دور میں حکومت نے ہر کام کو انٹر نیٹ سے جوڑ دیاہے لیکن گائوں دیہات میں موبائل نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے انٹر نیٹ کی سہولیات میسر نہیں ہو پاتی ۔ایک طرف حکومت نے بچوں کی تعلیم آن لائن دینے کے احکامات صادر کئے ہوئے ہیں لیکن گائوں دیہاتوں میں انٹر نیٹ کی کمی ہونے کی وجہ سے دیہاتوں کے بچے تعلیم سے محروم ہوتے جارہے ہیں اور راشن ڈیپو پر بھی نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے غریب عوام سارا دن لائن میں لگنے کے باوجود شام کو خالی گھر لوٹتے ہیں ۔مشتاق احمد گجر نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ موبائل کمپنیوں کے نام احکامات صادر کرکے نوٹس لیا جائے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ وہ اپنے صارفین کو قابل اعتماد سروس کیوں نہیں دے رہے ہیں ۔عوام نے یہ بھی کہاہے کہ وہ چند دن انتظار کرنے کے بعد تمام ائیر ٹل سیموں کو پورٹ کردیں گے کیونکہ زیادہ خرابی ائیر ٹل میں ہے یا پھر پنجاب کے کسانوں کی طرح ہمیں بھی اپنی زمینوں سے موبائیل ٹاور کو اکھاڑنا پڑے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا