کشمیر پریس کلب کولیکرصحافیوں کے کئی گروپوںمیں ناخوشگوار پیش رفت کاڈراپ سین

0
0

ایوان صحافت کشمیرکے زیرتحویل احاطے کی الاٹمنٹ منسوخ
ایک سوسائٹی جلد از جلد تشکیل دی جائے گی،جو دوبارہ ا لاٹمنٹ کیلئے رجوع کرے گی:حکومت
جے کے این ایس

سری نگر؍؍جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز پولو ویو میں کشمیر پریس کلب کے احاطے کی الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا۔حکام نے کہاکہ صحافیوں کے مختلف گروپوں کے درمیان ناخوشگوار پیش رفت اور اختلافات کے پیش نظریہ فیصلہ لیاگیا۔کشمیر پریس کلب ہفتہ کو غیر مانوس سرگرمیوں کا گواہ بنا تھا جب چند سینئرصحافی وہاں پہنچے اور ایوان صحافت کے’’نئے منتظمین‘‘ہونے کا دعویٰ کیا، یہ اقدام جموں و کشمیر انتظامیہکی جانب سے مذکورہ کلب کی رجسٹریشن کو روکنے کے چند گھنٹے بعد آیا۔نئے منتظمین کادعویٰ کرنے والے سینئرصحافیوں محمد سلیم پنڈت بطور صدر، ذوالفقار مجید جنرل سیکرٹری اور ارشد رسول بطور خزانچی نے بیان میں کہا کہ پچھلی منتخب باڈی نے اپنی مدت2 سال کی تھی، جو 14جولائی 2021کو ختم ہوئی، اور انتخابات نامعلوم وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئے۔صحافیوںکی کئی انجمنوں اورگروپوںنے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا،اوریوں متحارب گروپوں کے درمیان کافی خلیج اوررنجش کی صورتحال پیداہوئی ۔سوموارکی صبح حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیاکہ صحافیوں کے مختلف گروپوں کے درمیان ناخوشگوار پیش رفت اور اختلافات کے پیش نظر، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولو ویو میں اب غیر رجسٹرڈ کشمیر پریس کلب کے پیش نظر احاطے کی الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا جائے اور پولو ویو سری نگر میں واقع اراضی اور عمارتوں کو کنٹرول کیا جائے۔ جس کا تعلق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے ہے اسے واپس مذکورہ محکمے کو واپس کر دیا جائے۔بیان میں کہاگیا کہا کہ حکومت آزاد اور منصفانہ پریس کیلئے پرعزم ہے اور اس پر یقین رکھتی ہے کہ صحافی پیشہ ورانہ، تعلیمی، سماجی، ثقافتی، تفریحی اور فلاحی سرگرمیوں کیلئے جگہ سمیت تمام سہولیات کے حقدار ہیں۔جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ مکمل بیان میں کہاگیاکہ یہ بھی اُمید ہے کہ تمام صحافیوں کی ایک باضابطہ رجسٹرڈسچے معاشرے پرمبنی ایک سوسائٹی جلد از جلد تشکیل دی جائے گی اور وہی احاطے کی دوبارہ ا لاٹمنٹ کیلئے حکومت سے رجوع کرنے کے قابل ہو جائے گی۔بیان کے مطابق حکومت کو اس ہنگامی صورتحال پر تشویش ہے جو کشمیر پریس کلب کے بینر کا استعمال کرتے ہوئے دو حریف متحارب گروپوں کے واقعات کے ناخوشگوار موڑ کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔حکومتی بیان کے مطابق ’’حقیقت یہ ہے کہ کشمیر پریس کلب کی بطور رجسٹرڈ باڈی کے وجود ختم ہو گیا ہے اور اس کا انتظامی ادارہ بھی 14 جولائی 2021 کو قانونی طور پر بند ہو گیا ہے، جس تاریخ کو اس کی میعاد ختم ہوئی تھی۔ سنٹرل سوسائٹی آف رجسٹریشن ایکٹ کے تحت اپنے آپ کو رجسٹر کرنے میں ناکامی میں، ایک نئی مینیجنگ باڈی کی تشکیل کے لئے انتخابات کرانے میں ناکامی کی وجہ سے، سابقہ کلب کے کچھ افراد کئی معاملات پر غیر قانونی کام کر رہے ہیں، جن میں سے کم از کم جھوٹی تصویر کشی ہے۔ کسی ایسی ہستی کا مالک مینیجر ہونا جو اب قانونی طور پر رائج نہیں ہے۔اس دوران کچھ دوسرے ممبران نے ’کشمیر پریس کلب‘بینر کا استعمال کرتے ہوئے ایک عبوری باڈی بنائی ہے جس میں’ٹیک اوور‘ کا مشورہ دیا گیا ہے۔ تاہم، چونکہ اصل کشمیر پریس کلب خود رجسٹرڈ باڈی کے طور پر ختم ہو گیا ہے، اس لئے کسی بھی عبوری باڈی کا سوال بے نتیجہ ہے۔ ان حالات میں کسی بھی گروپ کی جانب سے سابقہ کشمیر پریس کلب کے احاطے کو استعمال کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنا غیر قانونی ہے۔حکومت نے مزیدکہاکہ صحافیوں کے حریف گروپ ایک دوسرے پر اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے احاطے کے استعمال کے حوالے سے بھی ایک دوسرے پر طرح طرح کے الزامات لگا رہے ہیں جو صحافتی برادری کے ارکان کے جائز استعمال کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا۔ تنازعہ کے اس پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے اور سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع میں امن و امان کی ممکنہ صورت حال بشمول امن و امان کی خرابی اور باوقار صحافیوں کے تحفظ کی نشاندہی کرنے والی رپورٹس کے پیش نظر مداخلت ضروری ہو گئی ہے۔حکومت نے کہاکہ صحافیوں کے مختلف گروپوں کے درمیان ناخوشگوار پیش رفت اور اختلافات کے پیش نظر، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولو ویو میں اب غیر رجسٹرڈ کشمیر پریس کلب کے پیش نظر احاطے کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جائے اور پولو ویو سری نگر میں واقع اراضی اور عمارتوں کو کنٹرول کیا جائے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھتا ہے اسے واپس مذکورہ محکمہ کو واپس کیا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا