بورڈ کے دفتر اور جنرل سکریٹری کی طرف سے جو بیان جاری ہو

0
0

صرف اسی کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا بیان تصور کیا جائے۔ پرسنل لا بورڈ
یواین آئی
نئی دہلی؍؍آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ بورڈ کی طرف سے فی الحال کسی شخص کو بورڈ کا ترجمان مقرر نہیں کیا گیا ہے؛ اس لئے بورڈ کے کسی بھی رکن کا کوئی بیان آئے تو اس کو اس کا شخصی بیان تصور کیا جائے، بورڈ کی طرف اس کومنسوب نہ کیا جائے۔یہ وضاحت انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں کی ہے۔انہوں نے کہاکہ جو بیان جنرل سکریٹری صاحب کی طرف سے بورڈ کے دفتر سے جاری ہو، اسی کو بورڈ کا بیان تصور کیا جائے، اس بات کو بھی ضرور پیش نظر رکھا جائے کہ بورڈ نہ سیاست میں حصہ لیتاہے اور نہ الیکشن کے بارے میں، یا کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی تائید یا مخالفت میں کوئی بیان دیتا ہے۔مولانا رحمانی نے اخبارات اور میڈیا کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کو پیش نظر رکھیں اور بلا تحقیق کسی بیان کو بورڈ کی طرف منسوب کرنے سے احتیاط کریں، بورڈ مسلمانوں کی ایک مذہبی تنظیم ہے اور حسب ضرورت مسلم پرسنل لا کے دائرہ میں آنے والے مسائل ہی پر بہ وقت ضرورت اظہار خیال کرتا ہے، اسی طرح ملک سے باہر پیش آنے والے مسائل و واقعات بھی بورڈ کا موضوع نہیں ہیں، اور ان کے بارے میں اظہار خیال سے بھی مکمل احتیاط برتی جاتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا