مودی کا کورونا کے دور میں اقتصادی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے پر زور

0
0

نئی دہلی //وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وبا کے دوران معاشی سرگرمیاں برقرار رکھنے کے لیے مقامی کنٹین منٹ زون پر زور دیا اور کہا کہ کورونا کو شکست دینے کی تیاری وقت سے آگے رکھنی ہوگی اور کورونا کی کسی بھی شکل سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا۔

مسٹر مودی نے جمعرات کو یہاں کووڈ اور قومی کووڈ ٹیکہ کاری کی پیش رفت اور عوامی طبی خدمات کا جائزہ لینے کے لیے وزرائے اعلیٰ اور لفٹننٹ گورنر ز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ انہوں نے کووڈ انفکشن کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملات پر کہا کہ سخت محنت ہی واحد راستہ ہے اور جیت ہی واحد متبادل ہے۔ جس طرح سے مرکز اوور ریاستی حکومتوں نے پوری سرگرمی اور اجتماعی طریقہ کار کو اختیار کیا تھا ، وہی اس بار بھی جیت کا منتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی رفتار کو بنائے رکھنا چاہئے۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ لوکل کن ٹین منٹ علاقوںپر زیادہ توجہ دی جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کووڈ کے مختلف ویرئنٹوں کے باوجود وبا سے نپٹنے کے لیے ٹیکہ کاری سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ کورونا کو شکست دینے کے لیے ہر طرح سے آگے رکھنے کی ضرورت ہے ۔اومیکرون سے نپٹنے کے ساتھ ساتھ ابھی سے کسی بھی مستقبل کے ویریئنٹ سے نپٹنے کی تیار بھی شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

مسٹر مودی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود منسکھ مانڈویا، وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور سینئر افسران موجود تھے۔ عہدیداروں نے میٹنگ میں وبائی صورتحال کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ویریئنٹ کےباوجود ثابت ہو چکی ہے کہ وباء سے نمٹنے کا بہتر طریقہ ٹیکہ کاری ہے۔انہوں نے تبصرہ کیا کہ ہندوستان میں بنے ٹیکے پوری دنیا میں اپنی اولیت ثابت کررہے ہیں۔یہ ہر ہندوستانی کے لئے فخر کی بات ہے کہ آج ہندوستان نے تقریباً 92 فیصد بالغ آبادی کو ٹیکے کی پہلی خوراک دے دی۔انہوں نے بتایا کہ دوسری خوراک کا کوریج بھی ملک میں تقریباً 70 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ 10 دنوں کے اندر ہندوستان نے اپنے تقریباً 30ملین بچوں کی ٹیکہ کاری بھی کی ہے۔فرنٹ لائن ورکرز اور بزرگ شہریوں کو جس قدر جلد احتیاطی خوراک دی جائے گی، ہمارے صحت نظام کی صلاحیت میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا ،’ہمیں صد فیصد ٹیکہ کاری کے لئے ہر گھر دستک مہم کو پیش کرنا ہوگا‘۔انہوں نے ٹیکوں یا ماسک پہننے کے عمل کے بارے میں کسی بھی غلط اطلاع کی تردید کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی حکمت عملی تیار کرتےوقت اس بات کا لحاظ رکھنا بے حد ضروری ہے کہ عام لوگوں کی روزی روٹی کو کم سے کم نقصان ہو، اقتصادی سرگرمیوں اور معیشت کی رفتار کو جاری رہنا چاہئے، اس لئے بہتر ہوگا کہ لوکل کنٹینمنٹ پر زیادہ توجہ دی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں ہوم آئیسولیشن کی صورتحال میں زیادہ سے زیادہ علاج مہیا کرنے کی حالت میں ہونا چاہئے۔اس کے لئے ہوم آئیسولیشن ضابطوں میں اصلاح کرتے رہنا چاہئے اور اُن پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ علاج میں ٹیلی- میڈیسن سہولیات کے استعمال سے کافی مدد ملے گی۔
صحت کے بنیادی ڈھانچے کے پس منظر میں وزیر اعظم نے 23,000کروڑ روپے کے پیکیج کا استعمال کرنے کے لئے ریاستوں کی ستائش کی، جو اس سے قبل صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لئے دیا گیا تھا۔اس کے تحت پورے ملک میں 800سے زیادہ اطفال طبی اِکائیاں ، 1.5لاکھ نئے آئی سی یو اور ایچ ڈی یو بستر، 5ہزار سے زیادہ خصوصی ایمبولینس ، 950 سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن اسٹوریج ٹینک صلاحیت کو جوڑا گیا ہے۔وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی توسیع کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔مسٹر مودی نے کہا ،’کورونا کو ہرانے کےلئے ہمیں اپنی تیاری ہر طرح سے آگے رکھنے کی ضرورت ہے۔ اومیکروں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ہمیں مستقبل کے کسی بھی ویریئنٹ کے لئے ابھی سے تیاری شروع کرنے کی ضرورت ہے‘۔
وزرائے اعلیٰ نے کووڈ-19کی مسلسل لہروں کے دوران قیادت کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے وزیر اعظم کو خاص طور سے اُن کی حمایت، رہنمائی اور مرکزی سرکار کے ذریعے مہیا کئے گئے فنڈ کے لئے شکریہ ادا کیا، جو ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے میں بہت مدد گار رہا ہے۔وزرائے اعلیٰ نے بستروں میں اضافہ، آکسیجن کی دستیابی وغیرہ جیسے اقدامات کے توسط سے بڑھتے ہوئے معاملوں سے نمٹنے کی تیاریوں کے بارےمیں گفتگو کی۔کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بنگلورو میں معاملوں کے بڑھنے اور اپارٹمنٹ میں پھیلنے سے روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے آنے والے تہواروں کے سبب ریاست میں کورونا معاملوں میں امکانی اضافہ اور اس سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کی تیاری کے بارے میں بات کی۔تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست اس لہر کے خلاف جنگ میں مرکز کے ساتھ کھڑی ہے۔جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے بعض دیہی اور قبائلی علاقوں میں غلط اعتقادات کے بارے میں گفتگو کی ، جس سے ٹیکہ کاری پروگرام میں کچھ مشکلات پیش آئی ہیں۔اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے یہ یقینی بنانے کے لئے کہ کوئی بھی ٹیکہ کاری مہم سے نہ چھوٹے، کئے جارہے اقدامات کے بارے میں معلومات دی۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے خاص طور سے آکسیجن کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے فنڈ اور بنیادی ڈھانچے میں تعاون کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ احتیاط کی خوراک جیسے قدم خود اعتمادی کو بڑھانے والے ثابت ہوئے ہیں۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست ٹیکہ کاری کوریج بڑھانے کے لئے کوشش کررہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا