کہا مارشل آرٹ کھیل میں آگے جاکر کشمیر کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں
تنہا ایاز
پلوامہ؍؍جموں و کشمیر یو ٹی میں سرکار کھیل کود کو بڑھاوا دینے کے لئے ہر طرح کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ زندگی کے ہر شعبے کی طرح جموں و کشمیر کی لڑکیاں اب کھیلوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ضلع گاندربل کے ہری پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والی نازیہ بانو نے مختلف کھیلوں میں شاندار کارکردگی دکھاکر درجنوں میڈل حاصل کئے ہیں۔ ان کا خواب ہے کہ وہ مارشل آرٹ کھیل میں نیشنل لیول تک جائیں اور جموں و کشمیر کا نام روشن کریں۔17 سالہ نازیہ بانو گیارہویں جماعت کی طالبہ ہے۔ انہوں نے کھیلوں میں حصہ لینے کی شروعات سال 2019 سے کی۔اگرچہ نازیہ کو وادی سے باہر کھیلنے کا موقع ابھی تک نہیں ملا ہے تاہم انہوں نے جموں اور کشمیر میں مختلف کھیلوں میں 25 گولڈ میڈل سمیت دیگر کئی میڈلز اور ٹرافیز حاصل کئے ہیں۔ ضلع گانداربل کے ہری پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والی نازیہ بانو نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ میں مختلف کھیل جیسے مارشل آرٹ، نیشنل تھرو بال، شوٹنگ بال بیڈمنٹن وغیرہ کھیلتی ہوں اور سٹیٹ/ یوٹی لیول میں زیادہ تر مارشل آرٹ اور رننگ کھیل میں حصہ لیا ہے۔ ایک سوال کے حواب میں انہوں نے کہا کہ گھر والوں کا اس فیلڈ میں سپورٹ کم اور تعلیم میں ہی زیادہ ہے لیکن میں چاہتی ہوں کہ کھیلوں سے ہی اپنا کیریئر بناؤں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں مارشل آرٹ اور رننگ کھیل میں آگے جاکر اپنے ماں باپ اور وادی کشمیر کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔نازیہ کے والد محمد فرید پیشے سے مزدور ہیں اور ان کی بیٹی نازیہ کا خواب ہے کہ وہ نیشنل اور انٹر نیشنل میں پہنچ کر ملک کا نام روشن کریں۔وہ پر امید ہے کہ ایک دن ان کا یہ خواب ضرور پورا ہوگا۔