ےو اےن اےن
نئی دہلی //امریکہ میں علاج کرارہے مودی حکومت میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے اپنے ایک حالیہ بلاگ میں کانگریس کو شدید طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے یہ بلاگ نکاح اور حلالہ کے موضوع پر لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے کانگریس کے تین طلاق والے قانون کو ختم کیے جانے کے وعدے کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا نتخاب سے ٹھیک پہلے کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو تین طلاق پر بنے قانون کو ختم کردیں گے۔ دہلی میں پارٹی کے اقلیتی کنونشن کے دوران پارٹی صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں سلچر سے رکن پارلیامان اور آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیب نے یہ اعلان کیاتھا۔مرکزی وزیر نے اپنے اس بلاگ میں تفصیل سے نکاح اور حلالہ پر بات کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ، پرسنل لائ کے نام پر ناانصافی کو بڑھاوا دینے والے واقعات عام ہیں۔ کئی طبقوں نے گزشتہ ایک دہائی میں اپنے پرسنل لائ میں ترقی لانے کے لیے بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ صدیوں تک دقیانوسیت اور ناانصافی پر مبنی روایتیں ملک میں چلتی رہی ہیں ، لیکن ان کو ختم کیا گیا ہے۔ ستی جیسی پرتھا آج غیر آئینی ہے۔مرکزی وزیر نے اپنے بلاگ میں کانگریس کے حالیہ بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ، یہ شرمناک ہے کہ کانگریس اور راہل گاندھی تین طلاق کے مو¿خر بل کو اقتدار میں آنے پر واپس لینے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے ، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر راجیو گاندھی نے شاہ بانو کو ذلت کے غار میں ڈھکیل دیا تھا۔ 32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں۔مرکزی وزیر نے لکھا ہے کہ ووٹ تو ضروری ہے ہی ، لیکن غیر جانبداری اس سے بھی زیادہ ضروری ہے۔انہوں نے کانگریس پر موقع پرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی نظر اگلے دن کی ہیڈ لائن پر ہوتی ہے جبکہ ملک کے معمار اگلی صدی پر نظر رکھتے ہیں۔