پونچھ کے کونے کونے میں پھیلے دفاتر اورنجی عمارتوںمیں سرکاری دفاترعوام کو ڈھونڈنے میں مشکلات کاسامنا
ماجد چوہدری
پونچھ؍؍بار ایسوسی ایشن پونچھ کے صدر ایڈوکیٹ معروف احمد خان نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ پونچھ منی سیکرٹریٹ زیر تعمیر تھا جب کچھ سال پہلے عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا اور اس آپریشن کے دوران دہشت گرد اس عمارت میں چھپے اور پناہ لی اور فورس نے طویل آپریشن کر ان عسکریت پسندوں کو مار گرایا لیکن اس آپریشن میں مینی سیکریٹریٹ کے کچھ حصے کو بھی نقصان پہنچا۔ آج کل وہ کروڑوں کی عمارت فوج کے زیر استعمال ہے لیکن سوال یہ ہے کہ پونچھ کے کونے کونے میں پھیلے دفاتر اور پرائیویٹ عمارتوں میں رہنے والے دفاتر کو تلاش کرنے میں لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جس کے لیے حکومت عوام کی بھاری رقم بطور کرایہ ادا کر رہی ہے جبکہ لوگوں کو بھی دفاتر تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایڈوکیٹ معروف خان نے ایل جی حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ اس عمارت میں منی سیکرٹریٹ کے کام کاج کے معاملات کو فعال بنانے کی غرض سے ایک حکم جاری کریں جس سے سرکار اور عوام دونوں کو راحت حاصل ہو سکے کیونکہ ان کی وجہ سے سرکار کو جگہ جگہ پر دفاتر رکھنے کے لیے بھاری بھرکم کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے اور عام عوام کو دفاتر ڈھونڈنے کے لیے ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں ۔ایڈوکیٹ معروف احمد خان نے ڈی سی پونچھ سے بھی درخواست کی کہ وہ بھی عوام اور حکومت کے فائدے کے لیے اس معاملے میں دلچسپی ظاہر کریں اور اس معاملے کو حل کرنے میں اپنا اہم رول ادا کریں تاکہ عوام راحت کی سانس لے سکے اور سرکار بھاری بھرکم کرایہ ادا کرنے سے فارغ ہو جائے۔