یواین آئی
نئی دہلی؍؍ قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار ڈوبھال نے افغانستان پر تیسرے علاقائی سلامتی مذاکرات کے بعد آج یہاں روس، ایران اور قزاقستان کے قومی سلامتی کونسل کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔مسٹر ڈوبھال نے دوپہرکے بعد ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی، قزاقستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین کریم ماسیموف اور روسی سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری نکولائی پی پیٹروشیف کے ساتھ دو طرفہ میٹنگیں کیں۔ذرائع کے مطابق وفود کی سطح پر ہونے والی میٹنگ میں افغانستان میں طالبان حکومت کے باعث علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمام فریقوں نے اس ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، دہشت گردی سے لاحق خطرات، بنیاد پرستی اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔ذرائع کے مطابق ان ممالک نے اتفاق کیا کہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا حق افغانستان کے عوام کو ہونا چاہیے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ افغانستان حکومت بین الاقوامی منظوری سے پہلے اس حکومت کی قانونی حیثیت افغانستان میں قائم ہونا زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو چاہیے کہ وہ افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانی چاہییاور افغانستان میں ایک تخلیقی کردار ادا کرنی چاہیے۔ ان ممالک نے افغانستان کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔بعد ازاں شام کو مسٹر ڈوبھال اور سات دیگر ممالک کے قومی سلامتی کے مشیر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کا پروگرام ہے۔مسٹر ڈوبھال نے منگل کو تاجکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نصر اللہ رحمت جان محمود زادہ اور ازبکستان کے صدر کے ماتحت سلامتی کونسل کے سیکرٹری کے وکٹر مخمودوف کے ساتھ دو طرفہ میٹنگیں کی تھیں۔یہ دوطرفہ ملاقاتیں بدھ کو یہاں ہندوستان کی زیر صدارت ہونے والی افغانستان پر دہلی علاقائی سلامتی مذاکرات کے موقع پر الگ الگ سے منعقد کی گئیں۔ مسٹر ڈوبھال کی صدارت میں ہونے والے کثیر فریقی اجلاس میں ایران، روس، قزاقستان، کرغیزستان ، تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے قومی سلامتی کے مشیروں یا سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ ہندوستان کی پہل کے تحت منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں پاکستان اور چین کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی۔