آرمی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

0
0

معاہدے سے فوج کے تعلیمی شعبے کے ساتھ رابطے میں اضافہ ہوگا:آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍فوج نے اختراع، تحقیق، ٹیکنالوجی، مشترکہ پروجیکٹس، اشاعتوں اور پیٹنٹ، تربیت، اعلیٰ تعلیم اور فاصلاتی تعلیم کے شعبوں میں ہم آہنگی کے لیے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، گاندھی نگر کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی وزارت داخلہ کے تحت قائم قومی اہمیت کا ادارہ ہے۔آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نے اس موقع پر ورچوئل میڈیم کے ذریعے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس معاہدے سے فوج کے تعلیمی شعبے کے ساتھ رابطے میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی جنگوں کے پیش نظر فوجیوں کو مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، ڈیٹا سائنس، سائبر وارفیئر، روبوٹکس اور ایرو اسپیس جیسے شعبوں میں تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔اس پروگرام کی صدارت آرمی ٹریننگ کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راج شکلا نے کی۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی اور ہندوستانی فوج کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی طرف یہ ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے ‘سویلین ملٹری تعلقات’ پر خصوصی زور دیا اور باہمی تعاون سے متعلق کثیر جہتی پہلوؤں کی وضاحت کی۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر۔ بمل این۔ پٹیل نے کہا کہ یونیورسٹی مصنوعی ذہانت، خلل پیدا کرنے والی ملٹری ٹیکنالوجیز، سائبر اور انفارمیشن وارفیئر، ایرو اسپیس کی صلاحیتوں کے شعبوں میں ابھرتی ہوئی اور عصری ٹیکنالوجیز میں ہندوستانی فوج کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ دے گی اور اس انسٹی ٹیوٹ میں تربیت کے لیے سرٹیفکیٹ فراہم کرے گی۔ اس موقع پر قومی سلامتی کے بارے میں یونیورسٹی کی دو سالہ اشاعت چانکیا کو بھی جاری کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا